سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان
Prescribed Punishments (Kitab Al-Hudud)
37. باب إِذَا تَتَابَعَ فِي شُرْبِ الْخَمْرِ
37. باب: جو باربار شراب پیئے اس کی سزا کا بیان۔
Chapter: One who drinks khamr repeatedly.
حدیث نمبر: 4486
Save to word اعراب English
(موقوف) حدثنا إسماعيل بن موسى الفزاري، حدثنا شريك، عن ابي حصين، عن عمير بن سعيد، عن علي رضي الله عنه، قال:" لا ادي او ما كنت لادي من اقمت عليه حدا إلا شارب الخمر، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم لم يسن فيه شيئا إنما هو شيء قلناه نحن".
(موقوف) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُوسَى الْفَزَارِيُّ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ، عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" لَا أَدِي أَوْ مَا كُنْتُ لِأَدِيَ مَنْ أَقَمْتُ عَلَيْهِ حَدًّا إِلَّا شَارِبَ الْخَمْرِ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّ فِيهِ شَيْئًا إِنَّمَا هُوَ شَيْءٌ قُلْنَاهُ نَحْنُ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں جس پر حد قائم کروں اور وہ مر جائے تو میں اس کی دیت نہیں دوں گا، یا میں اس کی دیت دینے والا نہیں سوائے شراب پینے والے کے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب پینے والے کی کوئی حد مقرر نہیں کی ہے، یہ تو ایک ایسی چیز ہے جسے ہم نے خود مقرر کی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/ الحدود 5 (6778)، صحیح مسلم/ الحدود 8 (1707)، سنن ابن ماجہ/ الحدود 16 (2569)، (تحفة الأشراف: 10254)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/125، 130) (صحیح)» ‏‏‏‏

Ali said: I shall not pay blood-money or (he said): I am not going to pay blood-money for him on whom I inflicted the prescribed punishment except for the one who drank wine, for the Messenger of Allah ﷺ did not prescribe anything definite. It is a thing which we have decided (by agreement) ourselves.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4471


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
رواه البخاري (6778) ومسلم (1707) من طريق آخر عن أبي حصين به

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4486 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4486  
فوائد ومسائل:
اس مسئلے میں پچھلا باب ملاخطہ ہو۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہ اس بات سے بالاتر تھے کہ شریعت میں کوئی چیز محض اپنی رائے سے ناٖفذ کریں۔
انہوں نے شرعی اصولوں کے تحت اجتہاد اور مشورے سے یہ حد متعین کی ہے۔
اور یہ اصول بالکل حق ہے کہ حد لگانے میں مجرم کی صحت اور برداشت کا خیال رکھا جانا ضروری ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4486   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.