ابراہیم کہتے ہیں: عبیدہ سلمانی نے اسی طرح کی حدیث بیان کی تو میں نے ان سے پوچھا: کیا آپ اسے یعنی مختار (ابن ابی عبید ثقفی) کو بھی انہیں دجالوں میں سے ایک سمجھتے ہیں تو عبیدہ کہنے لگے: وہ تو ان کا سردار ہے۔
A similar tradition has also been transmitted by Ibrahim (al-Nakha’l) through a different chain if narrators. I (Ibrahim) said to Ubaidat al-Salmant: Do you think that his one of them, that is al-Mukhtar (al-Thaqaff)? He said: He is from the leaders.
USC-MSA web (English) Reference: Book 38 , Number 4321
قال الشيخ الألباني: ضعيف مقطوع
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف مغيرة بن مقسم عنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 154
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4335
فوائد ومسائل: یہ روایت اگرچہ سندَا ضعیف ہے، لیکن نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا امت کا اجتما عی فریضہ ہے۔ اگر اس کی ادائیگی میں سستی غفلت یا اعراض ہونے لگے تو یہ بہت بڑا فتنہ ہے اور اگر خلیفۃ المسلیمین کو اس مقصد کے لیئے قتال کرنا پڑے تو حق ہے، جیسے کہ سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کیا تھا۔ تو اسی مناسبت سے یہ احادیث ان ابواب میں ذکر کی گئی ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4335