الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل
Combing the Hair (Kitab Al-Tarajjul)
8. باب فِي الْخَلُوقِ لِلرِّجَالِ
8. باب: مردوں کے لیے زعفران لگانا کیسا ہے؟
Chapter: Khaluq for Men.
حدیث نمبر: 4179
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، ان حماد بن زيد، وإسماعيل بن إبراهيم حدثاهم، عن عبد العزيز بن صهيب، عن انس، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن التزعفر للرجال"، وقال عن إسماعيل، ان يتزعفر الرجل.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، أَنَّ حَمَّادَ بْنَ زَيْدٍ، وَإِسْمَاعِيل بْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَاهُمْ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ التَّزَعْفُرِ لِلرِّجَالِ"، وَقَالَ عَنْ إِسْمَاعِيل، أَنْ يَتَزَعْفَرَ الرَّجُلُ.
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو زعفران لگانے سے منع فرمایا ہے۔ اور اسماعیل کی روایت میں «عن التزعفر للرجال» کے بجائے «أن يتزعفرالرجل» ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/اللباس 23 (2101)، سنن الترمذی/الأدب 51 (2815)، سنن النسائی/الحج 43 (2707)، الزینة من المجتبی 19 (5258)، (تحفة الأشراف: 1011، 992)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/اللباس 33 (5846) (صحیح)» ‏‏‏‏

Anas said: The Messenger of Allah ﷺ forbade men to use saffron. Ismail version has: " (forbade) man to use saffron. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 34 , Number 4167


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2101)

   صحيح البخاري5846أنس بن مالكنهى أن يتزعفر الرجل
   صحيح مسلم5507أنس بن مالكنهى أن يتزعفر الرجل
   صحيح مسلم5506أنس بن مالكنهى عن التزعفر
   جامع الترمذي2815أنس بن مالكنهى عن التزعفر للرجال
   سنن أبي داود4179أنس بن مالكنهى عن التزعفر للرجال
   سنن النسائى الصغرى5258أنس بن مالكنهى أن يتزعفر الرجل
   سنن النسائى الصغرى2709أنس بن مالكالتزعفر
   سنن النسائى الصغرى2708أنس بن مالكالتزعفر
   سنن النسائى الصغرى2707أنس بن مالكنهى أن يتزعفر الرجل
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4179 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4179  
فوائد ومسائل:
عورتوں کے لیئے گھر کے اندر خاوند کے سامنے زعفران یا دیگر خوشبوؤں کا استعمال جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4179   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2707  
´محرم کے لیے زعفران کے استعمال کا بیان۔`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی (حالت احرام میں) زعفران لگا۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2707]
اردو حاشہ:
چونکہ زعفران خوشبو کے ساتھ ساتھ رنگ بھی ہے اور مرد کے لیے رنگ والی چیز بطور زینت لگانا درست نہیں، لہٰذا مرد کے لیے کسی بھی حال میں زعفران استعمال کرنا درست نہیں۔ احرام میں تو بدرجۂ اولیٰ منع ہوگا۔ اسی طرح زعفران سے رنگے ہوئے کپڑے پہننا بھی مرد کے لیے ہر حال میں منع ہیں۔ احرام میں بدرجۂ اولیٰ ناجائز ہوں گے۔ اس بارے میں صریح روایات پیچھے گزر چکی ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2707   

  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2708  
´محرم کے لیے زعفران کے استعمال کا بیان۔`
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی (حالت احرام میں) زعفران لگائے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2708]
اردو حاشہ:
عورت احرام کے علاوہ زعفران لگا سکتی ہے، جسم کو بھی اور کپڑوں کو بھی۔ احرام کی حالت میں اس کے لیے بھی منع ہے۔ کیونکہ یہ خوشبو ہے اور احرام کی حالت میں مرد اور عورت دونوں کے لیے خوشبو کا استعمال منع ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2708   

  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5258  
´زعفرانی رنگ سے رنگنے کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو زعفرانی رنگ لگانے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5258]
اردو حاشہ:
مرد کے لیے اپنے جسم کو زعفران لگانے متفقہ حرام ہے۔ ڈاڑھی کو لگانا متفقہ حلال ہے اور کپڑوں کولگانا مختلف فیہ ہے۔ عورتوں کےلیے جسم میں بھی جائز ہے اور کپڑوں میں بھی۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5258   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5507  
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرد کو زعفران لگانے سے منع کیا ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5507]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
زعفران لگانے سے آپﷺ نے کیوں منع فرمایا ہے،
اس میں اختلاف ہے،
بعض لوگوں کے نزدیک رنگ اور خوشبو ہونے کی بنا پر منع فرمایا ہے،
کیونکہ رنگ دار خوشبو عورتوں کے لیے ہے،
اس لیے اگر اس سے خوشبو زائل کر دی جائے تو اس کا لگانا،
یا کپڑا رنگنا مردوں کے لیے بھی جائز ہے،
بعض نے پیلا رنگ ہونے کی بنا پر منع کیا ہے،
امام شافعی اور احناف کے نزدیک زعفران سے کپڑے رنگنا جائز نہیں ہے لیکن امام مالک اور بعض دوسرے علماء کے نزدیک یہ ممانعت محرم (احرام باندھنے والا)
کے ساتھ خاص ہے،
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کی بخاری شریف میں روایت ہے کہ میں زرد رنگ میں کپڑے اس لیے رنگتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زرد رنگ میں رنگے ہوئے کپڑے پہنے دیکھا ہے،
مسلم شریف میں بھی یہ روایت باب الحج میں گزر چکی ہے اور زعفران کا رنگ بھی زرد ہے،
لیکن اگر خوشبو ممانعت کا سبب ہو تو پھر یہ حدیث زعفران کے جواز کی دلیل نہیں بن سکتی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5507   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5846  
5846. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے مردوں کو زعفرانی رنگ استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5846]
حدیث حاشیہ:
عبدالعزیز بن رفیع مشہور عالم ثقہ تابعین میں سے ہیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے شاگرد ہیں۔
71 سا ل کی عمرپائی۔
حدیث اورباب کا مطلب واضح ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5846   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5846  
5846. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے مردوں کو زعفرانی رنگ استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5846]
حدیث حاشیہ:
(1)
زعفران کی خوشبو کا استعمال مردوں کے لیے ناجائز ہے کیونکہ یہ عورتوں کی خوشبو ہے۔
حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں رات کے وقت اپنے گھر آیا اور میرے ہاتھوں پر زخم تھے۔
میرے ہاتھوں پر گھر والوں نے زعفران لگایا۔
جب میں صبح کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام عرض کیا۔
آپ نے میرے سلام کا جواب نہ دیا اور نہ مجھے خوش آمدید ہی کہا۔
فرمایا:
جاؤ اسے دھو کر آؤ۔
میں اس کے اثرات ختم کر کے دوبارہ حاضر خدمت ہوا تو آپ نے میرے سلام کا جواب بھی دیا اور مجھے خوش آمدید بھی کہا۔
(سنن أبي داود، السنة، حدیث: 4601)
اس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
اللہ کے فرشتے نہ تو کافر کے جنازے میں شریک ہوتے ہیں اور نہ اس کے گھر ہی آتے ہیں جو زعفران کی خوشبو لگانے والا ہو۔
۔
۔
(سنن أبي داود، الترجل، حدیث: 4176) (2)
البتہ عورتیں زعفران اور زعفرانی رنگ استعمال کر سکتی ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5846   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.