اس سند سے بھی ابوذر رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث روایت کی ہے اور پہلی روایت زیادہ کامل ہے راوی کہتے ہیں: ” «منان» وہ ہے جو بغیر احسان جتائے کچھ نہ دے“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 11909) (صحیح)»
The tradition mentioned above has also been transmitted by Abu Dharr though a different chain of narrators, but the former is more perfect. This version has: Mannan is the one takes account of anything he gives.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4077
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4088
فوائد ومسائل: (منان) کے دو معانی ہو سکتے ہیں اگر یہ (المنة) سے ماخوذہو تو اس کا مفہوم ہے، احسان جتلانے والا اور معروف ہے، احسان جتلانا نیکی کو ضائع کردیتا ہے اور صدقات میں اس سے اجر ضائع ہو جاتا ہے اور اس کا مادہ (المن) ہو تو اس کا مفہوم کمی کرنا ہے، جیسے کہ آیت کریمہ میں ہے، آپ کے لئے بہت بڑا اجر ہے، جس میں کوئی کمی نہیں اور (منان) ایسا آدمی جو حق کی ادائیگی میں کمی کرے اور ناپ تول میں خیانت کرے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4088