الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
Medicine (Kitab Al-Tibb)
18. باب مَا جَاءَ فِي الرُّقَى
18. باب: جھاڑ پھونک کا بیان۔
Chapter: Ruqyah.
حدیث نمبر: 3886
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن صالح، حدثنا ابن وهب، اخبرني معاوية، عن عبد الرحمن بن جبير، عن ابيه، عن عوف بن مالك، قال: كنا نرقي في الجاهلية، فقلنا:" يا رسول الله، كيف ترى في ذلك؟، فقال: اعرضوا علي رقاكم لا باس بالرقى ما لم تكن شركا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ، قَال: كُنَّا نَرْقِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَقُلْنَا:" يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ تَرَى فِي ذَلِكَ؟، فَقَالَ: اعْرِضُوا عَلَيَّ رُقَاكُمْ لَا بَأْسَ بِالرُّقَى مَا لَمْ تَكُنْ شِرْكًا".
عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم جاہلیت میں جھاڑ پھونک کرتے تھے تو ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ اسے کیسا سمجھتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنا منتر میرے اوپر پیش کرو جھاڑ پھونک میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ وہ شرک نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/السلام 22 (2200)، (تحفة الأشراف: 10903) (صحیح)» ‏‏‏‏

Awf bin Malik said: In the pre-Islamic period we used to apply spells and we asked: Messenger of Allah! how do you look upon it ? He replied: Submit your spells to me. There is no harm in spells so long as they involve no polytheism.
USC-MSA web (English) Reference: Book 28 , Number 3877


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2200)

   صحيح مسلم5732عوف بن مالكلا بأس بالرقى ما لم يكن فيه شرك
   سنن أبي داود3886عوف بن مالكلا بأس بالرقى ما لم تكن شركا
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3886 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3886  
فوائد ومسائل:
ایسے دم جن کے الفاظ مفہوم و معنی میں واضح ہوں، شرک کا شائبہ نہ ہو اور تجربے سے مفید ثابت ہو ئے ہوں، ان سے فائدہ حاصل کرنا جائز ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3886   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5732  
حضرت عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ہم جاہلیت کے دور میں دم کرتے تھے، سو ہم نے کہا، اے اللہ کے رسولﷺ! اس کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ تو آپﷺ نے فرمایا: اپنا دم مجھ پر پیش کرو، مجھے سناؤ، دم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے بشرطیکہ اس میں شرک نہ ہو۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5732]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
یہ روایت اس کی کھلی دلیل ہے کہ صرف وہ دم،
منتر ممنوع ہیں،
جن میں شرک پایا جاتا ہے،
یا معنی کا پتہ نہ ہونے کی صورت میں شرک کا خطرہ ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5732   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.