سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
Wages (Kitab Al-Ijarah)
16. باب فِي النَّهْىِ عَنِ الْغِشِّ
16. باب: خرید و فروخت میں فریب اور دھوکہ دھڑی منع ہے۔
Chapter: Regarding The Prohibition Of Deception.
حدیث نمبر: 3453
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا الحسن بن الصباح، عن علي، عن يحيى، قال: كان سفيان يكره هذا التفسير ليس منا، ليس مثلنا.
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ، عَنْ عَلِيٍّ، عَنْ يَحْيَى، قَالَ: كَانَ سُفْيَانُ يَكْرَهُ هَذَا التَّفْسِيرَ لَيْسَ مِنَّا، لَيْسَ مِثْلَنَا.
یحییٰ کہتے ہیں سفیان «ليس منا» کی تفسیر «ليس مثلنا» (ہماری طرح نہیں ہے) سے کرنا ناپسند کرتے تھے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: کیونکہ یہ ڈرانے و دھمکانے کا موقع ہے جس میں تغلیظ و تشدید مطلوب ہے، اور اس تفسیر میں یہ بات نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 18769) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

Yahya said: Sufyan disapproved of the interpretation of the phrase "has nothing to do with us" as "not like us".
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3446


قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3453 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3453  
فوائد ومسائل:
فائدہ [لیس منا] کامعنی ہم میں سے نہیں۔
اور [لیس مثلنا] کے معنی ہیں۔
ہماری مثل اورہمارے جیسا نہیں۔
اور امام سفیان رحمہ اللہ کے قول کا مفہوم یہ ہے کہ غلط کام سے ڈرانے اور روکنے کےلیے شدت اور سختی ہی مفید ہوتی ہے، اس لیے آپ ﷺکےالفاظ کی نرم نرم تعبیر ہرگز نہیں کرنی چاہیے۔
ان الفاظ کو ایسے ہی بیان کرنا چاہیے جیسے کہےگئے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3453   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.