عروہ کہتے ہیں کہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (فیصلہ) فرمایا ہے کہ زمین اللہ کی ہے اور بندے بھی سب اللہ کے بندے ہیں اور جو شخص کسی بنجر زمین کو آباد کرے تو وہ اس زمین کا زیادہ حقدار ہے، یہ حدیث ہم سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطہ سے ان لوگوں نے بیان کی ہے جنہوں نے آپ سے نماز کی روایت کی ہے۔
Narrated Urwah: I testify that the Messenger of Allah ﷺ decided that the land is the land of Allah, and the servants are the servants of Allah. If anyone brings barren land into cultivation, he has more right to it. This tradition has been transmitted to us from the Prophet ﷺ by those who transmitted the traditions about prayer from him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3070
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف مرسل وحديث السابق (3073) يغني عنه (معاذ علي زئي) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 113
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3076
فوائد ومسائل: فائدہ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے صرف عبادات ہی کے احکام نہیں بتائے۔ بلکہ معاملات اور حقوق کے مسائل بھی واضح کیے ہیں۔ جیسے کہ نماز روزے کے احکام جس طرح عبادات میں نبی کریم ﷺ کا فرمان قول فیصل ہے، اسی طرح معاملات میں بھی آپ ﷺ ہی کا فرمان حق وانصاف اور دنیا و آخرت میں باعث نجات ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3076