(مقطوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن هشام بن عروة، ان جميلة كانت تحت اوس بن الصامت وكان رجلا به لمم، فكان إذا اشتد لممه ظاهر من امراته، فانزل الله تعالى فيه كفارة الظهار". (مقطوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، أَنَّ جَمِيلَةَ كَانَتْ تَحْتَ أَوْسِ بْنِ الصَّامِتِ وَكَانَ رَجُلًا بِهِ لَمَمٌ، فَكَانَ إِذَا اشْتَدَّ لَمَمُهُ ظَاهَرَ مِنَ امْرَأَتِهِ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى فِيهِ كَفَّارَةَ الظِّهَارِ".
ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ جمیلہ رضی اللہ عنہا اوس بن صامت رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں، اور وہ عورتوں کے دیوانے تھے جب ان کی دیوانگی بڑھ جاتی تو وہ اپنی عورت سے ظہار کر لیتے، اللہ تعالیٰ نے انہیں کے متعلق ظہار کے کفارے کا حکم نازل فرمایا۔
Narrated Hisham bin Urwah: Khawlah was the wife of Aws ibn as-Samit; he was a man immensely given to sexual intercourse. When his desire for intercourse was intensified, he made his wife like his mother's back. So Allah, the Exalted, sent down Quranic verses relating to expiation for zihar.
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2212
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث الآتي (2220)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2219
فوائد ومسائل: یہ جمیلہ وہی خاتون ہیں جن کا ذکر پہلے خویلہ کے نام سےآیا ہے۔ یا تو ان کے دو ہی نام تھے یا جمیلہ انہیں ان کی خوبصورتی کی وجہ سے کہا گیا ہے۔ (عون المعبود) واللہ اعلم۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2219