سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
Marriage (Kitab Al-Nikah)
46. باب فِي جَامِعِ النِّكَاحِ
46. باب: نکاح کے مختلف مسائل کا بیان۔
Chapter: Regarding Intercourse.
حدیث نمبر: 2163
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا ابن بشار، حدثنا عبد الرحمن، حدثنا سفيان، عن محمد بن المنكدر، قال: سمعت جابرا، يقول:" إن اليهود يقولون: إذا جامع الرجل اهله في فرجها من ورائها كان ولده احول، فانزل الله سبحانه وتعالى: نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم سورة البقرة آية 223".
(موقوف) حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرًا، يَقُولُ:" إِنَّ الْيَهُودَ يَقُولُونَ: إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ أَهْلَهُ فِي فَرْجِهَا مِنْ وَرَائِهَا كَانَ وَلَدُهُ أَحْوَلَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى: نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ سورة البقرة آية 223".
محمد بن منکدر کہتے ہیں کہ میں نے جابر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ یہود کہتے تھے کہ اگر آدمی اپنی بیوی کی شرمگاہ میں پیچھے سے صحبت کرے تو لڑکا بھینگا ہو گا، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی «نساؤكم حرث لكم فأتوا حرثكم أنى شئتم» (سورۃ البقرہ: ۲۲۳) تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں تو تم اپنی کھیتیوں میں جدھر سے چاہو آؤ ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یعنی کھڑے اور بیٹھے، آگے سے اور پیچھے سے، چت لٹا کر یا کروٹ بشرطیکہ دخول فرج میں ہو نہ کہ دبر میں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/تفسیر سورة البقرة 39 (4528)، صحیح مسلم/النکاح 19(1435)، (تحفة الأشراف: 3022)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/التفسیر 3 (2978)، سنن ابن ماجہ/ النکاح 29 (1925)، سنن الدارمی/الطہارة 113 (1172)، النکاح 30 (2660) (صحیح)» ‏‏‏‏

Muhammad bin Al Munkadir said I heard Jabir say The Jews used to say “When a man has intercourse with his wife through the vagina, but being on her back the child will have a squint, so the verse came down. Your wives are a tilth to you, so come to your tilth however you will. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 11 , Number 2158


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (4528) صحيح مسلم (1435)

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2163 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2163  
فوائد ومسائل:
یعنی یہودیوں کا قول وہم باطل ہے اور زوجین کو باہم ہر طرح سے تلذذ کی اجازت ہے۔
صرف شرط وہی ہے جو اوپر کی حدیث میں ذکر آئی اور مزید یہ کہ ایام حیض بھی نہ ہوں۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2163   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.