زہری سے روایت ہے کہ عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے منیٰ میں نماز اس وجہ سے پوری پڑھی کہ اس سال بدوی لوگ بہت آئے تھے تو انہوں نے چار رکعتیں پڑھیں تاکہ ان لوگوں کو معلوم ہو کہ نماز (اصل میں) چار رکعت ہی ہے (نہ کہ دو، جو قصر کی صورت میں پڑھی جاتی ہے)۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود (حسن لغیرہ)» (سند میں زہری اور عثمان رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے، لیکن دوسرے متصل طریق سے تقویت پا کر یہ حدیث حسن ہوئی، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود 6؍ 206)
Narrated Az-Zuhri: Uthman offered complete prayer at Mina for the sake of bedouins who attended (hajj) in large numbers that year. He led the people four rak'ahs in prayer in order to teach them that the prayer (i. e. noon or afternoon prayer) essentially contained four rak'ahs.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1959
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديثين السابقين (1961 و 1962) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 75
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1964
1964. اردو حاشیہ: یہ چاروں آثار ضعیف ہے۔ اس لیے حضرت عثمان کےمنی ٰ میں پوری نماز پڑھنے کی وجہ صرف مسافر کے لیے قصر کی بجائے پوری نماز پڑھنے کا جواز ہے۔ اس کے علاوہ اور کوئی وجہ نہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1964