الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
54. باب طَوَافِ الْقَارِنِ
54. باب: قران کرنے والے کے طواف کا بیان۔
Chapter: The Tawaf For The One Performing Qiran.
حدیث نمبر: 1895
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا يحيى، عن ابن جريج، قال: اخبرني ابو الزبير، قال: سمعت جابر بن عبد الله، يقول:" لم يطف النبي صلى الله عليه وسلم ولا اصحابه بين الصفا و المروة إلا طوافا واحدا طوافه الاول".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ:" لَمْ يَطُفْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا أَصْحَابُهُ بَيْنَ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةِ إِلَّا طَوَافًا وَاحِدًا طَوَافَهُ الْأَوَّلَ".
ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو کہتے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے (جنہوں نے قران کیا تھا) صفا اور مروہ کے درمیان صرف ایک ہی سعی کی اپنے پہلے طواف کے وقت۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الحج 17 (1213)، سنن النسائی/الحج 182 (2989)، (تحفة الأشراف: 2802)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج 102 (947)، سنن ابن ماجہ/المناسک 39 (2972)، مسند احمد (3/317) (صحیح)» ‏‏‏‏

Jabir bin Abdallah said “Neither the Prophet ﷺ nor his Companions ran between Al Safa’ and Al Marwah except once and that was his first running. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1890


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1215)

   صحيح مسلم3085جابر بن عبد اللهلم يطف النبي ولا أصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا
   صحيح مسلم2942جابر بن عبد اللهلم يطف النبي ولا أصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا
   جامع الترمذي947جابر بن عبد اللهقرن الحج والعمرة فطاف لهما طوافا واحدا
   سنن أبي داود1895جابر بن عبد اللهلم يطف النبي ولا أصحابه بين الصفا و المروة إلا طوافا واحدا طوافه الأول
   سنن النسائى الصغرى2989جابر بن عبد اللهلم يطف النبي وأصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1895 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1895  
1895. اردو حاشیہ: قارن یعنی وہ شخص جس نے عمرے اور حج کا اکھٹے احرام باندھا ہو۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1895   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2989  
´قارن اور متمتع صفا و مروہ کی سعی کتنی بار کرے؟`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب نے صفا و مروہ کا طواف (یعنی ان دونوں کی سعی) صرف ایک بار کی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2989]
اردو حاشہ:
یہاں طواف سے سعی مراد ہے۔ صرف حج کرنے والا متفقہ طور پر ایک ہی سعی کرے گا، چاہے طواف قدوم کے ساتھ کرے یا طواف زیارت کے ساتھ۔ طواف وداع میں سعی نہیں ہوتی۔ تمتع کرنے والے پر جمہور اہل علم کے نزدیک عمرے کی الگ سعی ہے اور حج کی الگ۔ گویا وہ دو دفعہ سعی کرے گا۔ صرف امام احمد کا ایک مختلف فیہ قول بیان کیا گیا ہے کہ متمتع کو بھی ایک سعی ہی کافی ہے۔ لیکن احادیث کی روشنی میں یہ موقف مرجوح ہے۔ اصل اختلاف قارن کے بارے میں ہے۔ احناف کے نزدیک قارن بھی دو دفعہ سعی کرے گا۔ ایک دفعہ عمرے میں اور دوسری دفعہ حج میں، مگر امام مالک، امام شافعی اور امام احمد رحمہم اللہ قارن کے لیے ایک سعی ہی کافی سمجھتے ہیں جیسا کہ مذکورہ حدیث سے ثابت ہوتا ہے اور یہی بات راجح ہے۔ واللہ أعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2989   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 947  
´قارن کے ایک ہی طواف کرنے کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ دونوں کو ملا کر ایک ساتھ کیا اور ان کے لیے ایک ہی طواف کیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 947]
اردو حاشہ: 1؎:
اس حدیث سے جمہورنے استدلال کیا ہے جوکہتے ہیں کہ قارن کے لیے ایک ہی طواف کافی ہے۔
اور اس سے مراد 'طواف بین الصفا والمروۃ' یعنی سعی ہے نہ کہ خانہ ٔ کعبہ کا طواف،
کیوں کہ نبی اکرم ﷺ نے حجۃ الوداع میں عمرہ میں بھی خانہ ٔ کعبہ کا طواف کیا،
اور یوم النحر کو طواف افاضہ بھی کیا،
البتہ طواف افاضہ میں صفا ومروہ کی سعی نہیں کی۔
(دیکھیے صحیح مسلم کتاب الحج باب رقم: 19) نوٹ:

(سند میں حجاج بن ارطاۃاورابوالزبیردونوں مدلس راوی ہیں اورروایت عنعنہ سے ہے،
لیکن متابعات کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 947   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2942  
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں نے صفا اور مروہ کے درمیان ایک ہی طواف کیا تھا، محمد بن بکر کی روایت میں اضافہ ہے، جو پہلے کر چکے تھے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:2942]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جن صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے حج قران کیا تھا انھوں نے طواف قدوم کے ساتھ ہی سعی کر لی تھی پھر طواف افاضہ کے بعد دوبارہ سعی نہیں کی،
اگر طواف قدوم نہیں کر سکیں تھیں توانھوں نےسعی طواف افاضہ کے بعد کی تھی لیکن جو حضرات متمتع تھے انھوں نے دوبارہ طواف افاضہ کے بعد سعی کی تھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور دوسرے اصحاب ثروت قارن تھے،
اس لیے انھوں نے ایک ہی سعی کی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف تین کیے تھےطواف قدوم طواف افاضہ اور طواف وداع لیکن سعی ایک ہی کی تھی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2942   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.