الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
2. باب فِي الْمَرْأَةِ تَحُجُّ بِغَيْرِ مَحْرَمٍ
2. باب: عورت کا محرم کے بغیر حج کرنا جائز نہیں ہے۔
Chapter: Regarding A Woman Who Performs Hajj Without A Mahram.
حدیث نمبر: 1727
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا يحيى بن سعيد، عن عبيد الله، قال: حدثني نافع، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا تسافر المراة ثلاثا إلا ومعها ذو محرم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا تُسَافِرُ الْمَرْأَةُ ثَلَاثًا إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا: عورت تین دن کا سفر نہ کرے مگر اس حال میں کہ اس کے ساتھ کوئی محرم ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/تقصیر الصلاة 4 (1086)، صحیح مسلم/الحج 74 (1338)، (تحفة الأشراف: 8147) (صحیح)» ‏‏‏‏

Ibn Umr reported the Prophet ﷺ as saying: A woman must not make a journey of three days unless she is accompanied by a man who is within the prohibited degree.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1723


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1087) صحيح مسلم (1338)

   صحيح البخاري1086عبد الله بن عمرلا تسافر المرأة ثلاثة أيام إلا مع ذي محرم
   صحيح البخاري1087عبد الله بن عمرلا تسافر المرأة ثلاثا إلا مع ذي محرم
   صحيح مسلم3260عبد الله بن عمرلا يحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر تسافر مسيرة ثلاث ليال إلا ومعها ذو محرم
   صحيح مسلم3258عبد الله بن عمرلا تسافر المرأة ثلاثا إلا ومعها ذو محرم
   سنن أبي داود1727عبد الله بن عمرلا تسافر المرأة ثلاثا إلا ومعها ذو محرم
   المعجم الصغير للطبراني1184عبد الله بن عمر لا تسافر المرأة فوق ثلاث ليال إلا مع زوج أو ذي محرم
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1727 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1727  
1727. اردو حاشیہ: مذکورہ بالا دیگر احادیث میں وقت یا مسافت کی تحدید کا ذکر ایک اتفاقی بیان ہے جو مختلف اوقات میں مختلف سائلین کے بتایا گیا۔ اور ان سب کا مفہوم واضح ہے کہ مسلمان متقی خاتون کو اپنے محرم کی معیت کے بغیر سفر کرنا حرام ہے۔دور حاضر کے احوال و ظروف کیسے بھی ہوں شریعت کا قانون اٹل ہے۔مسلمان پر فرض ہے کہ اپنے آپ کے اس شریعت کاپابند بنائے نہ کہ حیل وحجت سے شریعت کو بدلنے کی کوشش کرے۔والله المستعان .
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1727   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1086  
1086. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: کوئی عورت محرم کے بغیر تین دن کا سفر نہ کرے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1086]
حدیث حاشیہ:
محرم وہ جن سے عورت کے لیے نکاح حرام ہے اگر ان میں سے کوئی نہ ہو تو عورت کے لیے سفر کرنا جائز نہیں۔
یہاں تین دن کی قید کا مطلب ہے کہ اس مدت پر لفظ کا اطلاق کیا گیا اور ایک دن اوررات کو بھی سفر کہا گیا ہے تقریبا اڑتالیس میل پر اکثر اتفاق ہے کما مر۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1086   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1087  
1087. حضرت ابن عمر ؓ ہی سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: کوئی عورت محرم کے بغیر تین دن کا سفر نہ کرے۔ احمد بن محمد مروزی نے عبداللہ بن مبارک سے، انہوں نے عبیداللہ سے، انہوں نے حضرت نافع سے، انہوں نے ابن عمر ؓ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کرنے میں عبیداللہ کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1087]
حدیث حاشیہ:
جس مسافت میں نماز قصر پڑھنا مباح ہے اس کی مقدار میں بہت اختلاف ہے۔
اہل ظاہر کے نزدیک کسی قسم کی مقدار سفر مقرر نہیں۔
ان کے ہاں ہر قسم کے سفر میں نماز قصر کرنا جائز ہے، خواہ کم ہو یا زیادہ۔
اہل کوفہ کے نزدیک تین دن اور تین رات کی مسافت پر نماز قصر کر کے پڑھنی چاہیے۔
لیکن آئندہ حدیث ابو ہریرہ میں ہے کہ اہل ایمان خاتون کو ایک دن اور ایک رات کا سفر محرم کے بغیر کرنا جائز نہیں۔
سائلین کے اختلاف کی بنا پر احادیث کا اختلاف ہے، مفہوم عدد کا اس میں کوئی اعتبار نہیں ہے۔
ایک روایت میں ان محرم رشتوں کی تفصیل بھی ہے کہ کوئی عورت اپنے باپ، بھائی، خاوند، بیٹے یا کسی دوسرے محرم کے بغیر تین دن اور تین رات کا سفر نہ کرے، جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے۔
(فتح الباري: 733/2، وصحیح مسلم، الحج، حدیث: 3270(1340)
واضح رہے کہ مذکورہ روایت تحدید مسافت کے لیے بیان نہیں ہوئی، بلکہ اس مقصد کے لیے اسے بیان کیا گیا ہے کہ کوئی عورت اتنی مسافت اکیلی طے نہ کرے، نیز اس نہی کا تعلق وقت سے ہے، یعنی اگر کوئی عورت ایک گھنٹے کی مسافت ایک دن میں طے کرتی ہے تو اس سے حکم امتناعی متعلق ہو گا، لیکن اگر مسافر نصف یوم کی مسافت کو دو دن میں طے کرتا ہے تو اسے قصر کرنے کی اجازت نہیں۔
اس سے معلوم ہوا کہ ایک حکم کو دوسرے پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1087   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.