سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
249. باب خُرُوجِ النِّسَاءِ فِي الْعِيدِ
249. باب: عید میں عورتوں کے جانے کا بیان۔
Chapter: Women Going Out To The ’Eid.
حدیث نمبر: 1138
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا النفيلي، حدثنا زهير، حدثنا عاصم الاحول،عن حفصة بنت سيرين، عن ام عطية، قالت: كنا نؤمر بهذا الخبر، قالت: والحيض يكن خلف الناس فيكبرن مع الناس.
(مرفوع) حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ،عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: كُنَّا نُؤْمَرُ بِهَذَا الْخَبَرِ، قَالَتْ: وَالْحُيَّضُ يَكُنَّ خَلْفَ النَّاسِ فَيُكَبِّرْنَ مَعَ النَّاسِ.
اس طریق سے بھی ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے کہ انہوں نے کہا: ہمیں حکم دیا جاتا تھا، پھر یہی حدیث بیان کی، پھر آگے اس میں ہے کہ: انہوں نے بتایا: حائضہ عورتیں لوگوں کے پیچھے ہوتی تھیں اور لوگوں کے ساتھ تکبیریں کہتی تھیں ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: ان احادیث کا خلاصہ یہ ہے کہ عیدین میں عورتوں کو لے جانا سنت ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر حدیث رقم: 1136، (تحفة الأشراف: 18095، 18114، 18128) (صحیح)» ‏‏‏‏

This tradition has also been narrated by Umm Atiyyah though a different chain of transmitters. She said: We were commanded to go out (for offering the Eid prayer). She further said: The menstruating women stood behind the people and they uttered the takbir (Allah is most great) along with the people.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1134


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (971) صحيح مسلم (890)

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1138 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1138  
1138۔ اردو حاشیہ:
عورتوں کے لئے ایام مخصوصہ میں بھی تکبیرات اور اللہ کا ذکر مباح اور مشروع ہے، اس کے لئے طہارت ضروری نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1138   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.