970 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا زياد بن سعد، قال: اخبرني سليمان بن عتيق، قال: سمعت ابن الزبير علي المنبر يقول: «صلاة في المسجد الحرام افضل من مائة صلاة، فيما سواه من المساجد» قال الحميدي: قال سفيان: «فيرون ان الصلاة في المسجد الحرام افضل من مائة الف صلاة فيما سواه من المساجد إلا مسجد الرسول، فإنما فضله عليه بمائة صلاة» 970 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ عَتِيقٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ عَلَي الْمِنْبَرِ يَقُولُ: «صَلَاةٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَفْضَلُ مِنْ مِائَةِ صَلَاةٍ، فِيمَا سِوَاهُ مِنَ الْمَسَاجِدِ» قَالَ الْحُمَيْدِيُّ: قَالَ سُفْيَانُ: «فَيَرَوْنَ أَنَّ الصَّلَاةَ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَفْضَلُ مِنْ مِائَةِ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنَ الْمَسَاجِدِ إِلَّا مَسْجِدَ الرَّسُولِ، فَإِنَّمَا فَضْلُهُ عَلَيْهِ بِمِائَةِ صَلَاةٍ»
970-سلیمان بن غتیق بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو منبر پر یہ بیان کرتے ہوئے سنا: وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کویہ کہتے ہوئے سنا ہے۔ ”مسجد حرام میں ایک نماز ادا کرنا اور کسی بھی مسجد میں ایک سو نمازیں ادا کرنے سے افضل ہے۔“ امام حمیدی کہتے ہیں: سفیان نے یہ بات بیان کی ہے، علماء اس بات کے قائل ہیں: مسجد حرام میں نماز ادا کرنا اور کسی بھی مسجد میں ایک لاکھ نماز یں ادا کرنے سے افضل ہے، البتہ مسجد نبوی کا حکم مختلف ہے۔ کیونکہ مسجد نبوی کے مقابلے میں مسجد حرام کوایک سوگنا فضیلت حاصل ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وهو موقوف على عمر، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7600، وأخرجه الطحاوي فى "شرح معاني الآثار"، برقم: 4801، وابن حبان فى ”صحيحه“: 1620»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:970
فائدہ: اس حدیث میں مسجد حرام میں نماز پڑھنے کی فضیلت وارد ہوئی ہے، مسجد حرام میں نماز پڑھنے کا ثواب دیگر مساجد میں نماز پڑھنے سے ایک لاکھ گنا زیادہ ہے، اور مسجد نبوی سے ایک سو گنا زیادہ ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 969