860 - قال سفيان: وكان عمرو بن دينار حدثناه اولا، عن القعقاع بن حكيم، عن ابي صالح، قال: فلما لقيت سهيلا، قلت: لو سالته لعله يحدثنيه عن ابيه فاكون انا وعمرو فيه سواء، فسالته، فقال سهيل: انا سمعته من الذي سمعه منه ابي، اخبرني عطاء بن يزيد860 - قَالَ سُفْيَانُ: وَكَانَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ حَدَّثَنَاهُ أَوَّلًا، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، قَالَ: فَلَمَّا لَقِيتُ سُهَيْلًا، قُلْتُ: لَوْ سَأَلْتُهُ لَعَلَّهُ يُحَدِّثُنِيهِ عَنْ أَبِيهِ فَأَكُونَ أَنَا وَعَمْرٌو فِيهِ سَوَاءً، فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ سُهَيْلٌ: أَنَا سَمِعْتُهُ مِنَ الَّذِي سَمِعَهُ مِنْهُ أَبِي، أَخْبَرَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ
860- سفیان کہتے ہیں: عمروبن دینار نے یہ روایت پہلے قعقاع بن حکیم کے حوالے سے ابوصالح سے نقل کی تھی، جب میری ملاقات سہیل سے ہوئی تو میں نے سوچا اگر میں ان سے اس روایت کے بارے میں دریافت کروں، تو ہو سکتا ہے، وہ اپنے والد کے حوالے سے یہ روایت مجھے سنادیں، تو اس صورت میں، میں اور عمرو اس روایت کے بارے میں برابر کے مرتبے میں آجائیں گے۔ میں نے ان سے اس روایت کے بارے میں دریافت کیا، توسہیل بولے: میں نے یہ روایت ان صاحب سے سنی ہے جن سے میرے والد نے سنی ہے، انہوں نے عطاء بن یزید کے حوالے سے یہ روایت مجھے سنائی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 55، أخرجه مالك فى «الموطأ» برقم: 3491، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12786، 12788»