الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 794
Save to word اعراب
794 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا الاسود بن قيس، قال: سمعت جندب بن عبد الله البجلي، قال: كنت مع النبي صلي الله عليه وسلم، في غار فنكبت إصبعه، فقال: «هل انت إلا إصبع دميت، وفي سبيل الله ما لقيت» 794 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الْأَسْوَدُ بْنُ قَيْسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جُنْدُبَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيَّ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فِي غَارٍ فَنَكِبَتْ إِصْبَعُهُ، فَقَالَ: «هَلْ أَنْتِ إِلَّا إِصْبَعٌ دَمِيتِ، وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ مَا لَقِيتِ»
794- سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں غاز میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلی مبارک زخمی ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ شعر پڑھا۔ تم صر ف ایک انگلی ہو، جو خون آلود ہوئی ہو تمہیں اللہ کی راہ میں اس صورت حال کا سامنا کرناپڑا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2802، 6146، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1796، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6577، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10317، 10381، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3345، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13422، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 19099 برقم: 19109»

   صحيح البخاري2802جندب بن عبد اللههل أنت إلا إصبع دميت وفي سبيل الله ما لقيت
   صحيح مسلم4654جندب بن عبد اللههل أنت إلا إصبع دميت وفي سبيل الله ما لقيت
   جامع الترمذي3345جندب بن عبد اللههل أنت إلا إصبع دميت وفي سبيل الله ما لقيت وأبطأ عليه جبريل فقال المشركون قد ودع محمد فأنزل الله ما ودعك ربك وما قلى
   مسندالحميدي794جندب بن عبد اللههل أنت إلا إصبع دميت، وفي سبيل الله ما لقيت
مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 794 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:794  
فائدہ:
یہاں حدیث مختصر ہے جبکہ سنن ابی داود: 2499 میں اس میں اضافہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلی کو مخاطب کر کے فرمایا:
تو صرف خون آلود ہوئی ہے، ہلاک نہیں ہوئی اور نہ ہی کٹ کر جسم سے علیحدہ ہوئی ہے، تیرا زخمی ہونا بھی اللہ کے راستے میں ہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ جہاد فی سبیل اللہ میں زخم کی بھی بڑی فضیلت ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس کی اہمیت کو واضح کرنے کے لیے باب قائم کیا ہے: جو شخص اللہ کی راہ میں زخمی ہو جائے یا اسے نیزہ مارا جائے۔ (صحیح البخاری قبل ح 2801) نیز اس سے آگے باب قائم کیا ہے جو اللہ کی راہ میں زخمی ہوا (اس کی فضیلت کا بیان) (صحيح البخاری قبل ح 2804)
اللہ تعالیٰ ہمیں شہادت کی موت عطا فرمائے۔ آمین
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 794   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3345  
´سورۃ والضحی سے بعض آیات کی تفسیر۔`
جندب بجلی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غار میں تھا، آپ کی انگلی سے (کسی سبب سے) خون نکل آیا، اس موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو صرف ایک انگلی ہے جس سے خون نکل آیا ہے اور یہ سب کچھ جو تجھے پیش آیا ہے اللہ کی راہ میں پیش آیا ہے، راوی کہتے ہیں: آپ کے پاس جبرائیل علیہ السلام کے آنے میں دیر ہوئی تو مشرکین نے کہا: (پروپگینڈہ کیا) کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) چھوڑ دئیے گئے، تو اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے (سورۃ والضحیٰ کی) آیت «ما ودعك ربك وما قلى» نہ تو تیرے رب نے تجھے چھوڑا ہے ا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3345]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
نہ تو تیرے رب نے تجھے چھوڑا ہے اور نہ بیزار ہوا ہے (الضحیٰ: 3) (وحی میں یہ تاخیرکسی وجہ سے ہوئی تھی)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3345   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2802  
2802. حضرت جندب بن سفیان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کسی جنگ میں شریک تھے کہ آپ کی انگشت مبارک خون آلود ہوگئی۔ آپ نے اسے مخاطب ہوکر فرمایا: اے انگلی! ہے تیری ہستی یہی۔۔۔ جو اللہ کی راہ میں زخمی ہوئی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2802]
حدیث حاشیہ:
ایک انگلی ہے تیری ہستی یہی جو خدا کی راہ میں زخمی ہوئی
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2802   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2802  
2802. حضرت جندب بن سفیان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کسی جنگ میں شریک تھے کہ آپ کی انگشت مبارک خون آلود ہوگئی۔ آپ نے اسے مخاطب ہوکر فرمایا: اے انگلی! ہے تیری ہستی یہی۔۔۔ جو اللہ کی راہ میں زخمی ہوئی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2802]
حدیث حاشیہ:

رسول اللہ ﷺ نے اپنی انگلی کو مخاطب ہوکرفرمایا:
تو صرف خون آلود ہوئی ہے،ہلاک نہیں ہوئی اور نہ ہی کٹ کر جسم سے علیحدہ ہوئی ہے،تیرا زخمی ہونا بھی اللہ کے راستے میں ہے۔

اس عنوان سے امام بخاری ؒ نے آئندہ باب میں پیش کردہ حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے جس میں خون آلودہ ہونے کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
جو اللہ کے راستے میں نکل کھڑا ہواور اسے گھوڑے نے گرادیا،یاکسی زہریلی چیز نے ڈس لیا یا کسی بیماری کی وجہ سے اسے موت آگئی تو اس کا شمار شہداء میں ہوگا۔
(سنن أبي داود، الجھاد، حدیث 2499)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2802   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.