763 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: حدثنيه محمد بن إسحاق، عن محمد بن إبراهيم التيمي، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن ابي سعيد الخدري، قال: اوقفت جارية لي ابيعها في سوق بني قينقاع، فجاءني رجل من اليهود، فقال: يا ابا سعيد، ما هذه الجارية؟ قلت: جارية لي ابيعها، قال: فلعلك ان تبيعها وفي بطنها منك سخلة، قلت: إني كنت اعزل عنها، قال: فإن تلك الموءودة الصغري، فاتيت رسول الله صلي الله عليه وسلم، فذكرت ذلك له، فقال: «كذبت يهود، ولا عليكم الا تفعلوا» 763 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: أَوْقَفْتُ جَارِيَةً لِي أَبِيعُهَا فِي سُوقِ بَنِي قَيْنُقَاعٍ، فَجَاءَنِي رَجُلٌ مِنَ الْيَهُودِ، فَقَالَ: يَا أَبَا سَعِيدٍ، مَا هَذِهِ الْجَارِيَةُ؟ قُلْتُ: جَارِيَةٌ لِي أَبِيعُهَا، قَالَ: فَلَعَلَّكَ أَنْ تَبِيعَهَا وَفِي بَطْنِهَا مِنْكَ سَخْلَةٌ، قُلْتُ: إِنِّي كُنْتُ أَعْزِلُ عَنْهَا، قَالَ: فَإِنَّ تِلْكَ الْمَوْءُودَةُ الصُّغْرَي، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: «كَذَبَتْ يَهُودُ، وَلَا عَلَيْكُمْ أَلَّا تَفْعَلُوا»
763- سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں اپنی ایک کنیز کو لا کر بنو قینقاع کے بازار میں کھڑا ہوا , تاکہ میں اس کنیز کو فروخت کردوں۔ ایک یہودی میرے پاس آیا اور بولا: اے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ! یہ لڑکی یہاں کس لیے ہے؟ میں نے جواب دیا: یہ تمہاری اولاد موجود ہے، تو میں نے کہا: میں، تو اس سے عزل کیا کرتا تھا، تو وہ بولا: یہ زندہ درگور کرنے کی جھوٹی قسم ہے۔ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں نے اس کا تذکرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”یہودیوں نے غلط کہاہے، تاہم اگر تم ایسا نہ کرو، تو تم پر کوئی حرج بھی نہیں ہوگا۔“
تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أن ابن إسحاق قد عنعن وهو مدلس، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 16870، 16871، 37991، والطحاوي فى "شرح معاني الآثار" برقم: 4345، 4347، 4348، ولتمام تخرجه وانظر الحديث التالي»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:763
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ عزل کرنا جائز ہے نیز نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کے باطل نظریے کا رد کیا۔ یہود کا خیال تھا کہ عزل سے حمل کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔ جو کہ درست نہیں تھا۔ معلوم ہوا کہ فرق باطلہ کے شکوک و شبہات کا رد کرنا چاہیے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 763