مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر

مسند الحميدي
سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
حدیث نمبر: 710
Save to word اعراب
710 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا مسعر، قال: سمعت سماك الحنفي، يقول: سالت ابن عمر، عن الصلاة في البيت، فقال: «صل فيه فإن رسول الله صلي الله عليه وسلم قد صلي فيه، وسياتي آخر فينهاك فلا تطعه» فاتيت ابن عباس فسالته، فقال: «ائتم به كله، ولا تجعل منه شيئا خلفك» 710 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مِسْعَرٌ، قَالَ: سَمِعْتُ سِمَاكَ الْحَنَفيَّ، يَقُولُ: سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ، عَنِ الصَّلَاةِ فِي الْبَيْتِ، فَقَالَ: «صَلِّ فِيهِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ صَلَّي فِيهِ، وَسَيَأْتِي آخَرُ فَيْنَهَاكَ فَلَا تُطِعْهُ» فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ: «ائْتَمَّ بِهِ كُلِّهِ، وَلَا تَجْعَلْ مِنْهُ شَيْئًا خَلْفَكَ»
710- سماک حنفی بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے خانہ کعبہ کے اندر نماز ادا کرنے کے با رے میں دریافت کیا، تو انہوں نے فرمایا: تم اس میں نماز ادا کرلو، کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں نماز ادا کی ہے۔ عنقریب کوئی ایسا شخص آئے گا، جو تمہیں اس سے منع کرے گا، تو تم اس کی بات نہ ماننا۔
(راوی کہتے ہیں:) میں سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے یہ مسئلہ دریافت کیا: وہ بولے: تم ا س کے مکمل حصے کی پیروی کرنا اور تم اس کے کسی بھی حصے کو اپنے پیچھے نہ رکھنا۔ (یعنی ہر طرف رخ کرکے نماز ادا کرنا)


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 397، 468، 504، 505، 506، 1167، 1598، 1599، 2988، 4289، 4400، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1329، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2220،3200، 3201، 3202، 3203، 3204، 3206، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 5866، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 691، 748، 2905، 2906،2907، 2908، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2023، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1908، 1909، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3063، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3851، 3852، 3853، 3854، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4550»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.