63 - حدثنا الحميدي، ثنا عبد الله بن الحارث المخزومي، ثني محمد بن عبد الله بن إنسان، عن ابيه، عن عروة بن الزبير، عن الزبير قال اقبلنا مع رسول الله صلي الله عليه وسلم من ليلة حتي إذا كنا عند السدرة وقف رسول الله صلي الله عليه وسلم علي طرف القرن الاسود حذوها فاستقبل نخبا ببصره ووقف حتي اتقف الناس ثم قال «ان صيد وج وعضاهه حرم محرم الله» وذلك قبل نزوله الطائف وحصاره ثقيفا63 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ الْمَخْزُومِيُّ، ثني مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِنْسَانٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنِ الزُّبَيْرِ قَالَ أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ لَيْلَةٍ حَتَّي إِذَا كُنَّا عِنْدَ السِّدْرَةِ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَي طَرَفِ الْقَرْنِ الْأَسْوَدِ حَذْوَهَا فَاسْتَقْبَلَ نَخِبًا بِبَصَرِهِ وَوَقَفَ حَتَّي اتَّقَفَ النَّاسُ ثُمَّ قَالَ «أَنَّ صَيْدَ وَجٍّ وَعِضَاهَهُ حَرَمُ مَحْرَمِ اللَّهِ» وَذَلِكَ قَبْلَ نُزُولِهِ الطَّائِفَ وَحِصَارِهِ ثَقِيفًا
63- عروہ بن زبیر، سیدنا زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ کا یہ قول نقل کرتے ہیں: ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ «لِيّه»(طائف کی ایک نواحی آبادی) سے آرہے تھے، یہاں تک کہ جب ہم سدرہ (بیری کے درخٹ) کے پاس پہنچے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قرن اسود (چھوٹے پہاڑ یا طائف کے قریب ایک گاؤں) کے پر ٹھہر گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے مدمقابل ٹھہرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نخب (نامی چھوٹی سی وادی) کی طرف رخ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ٹھہرے رہے، یہاں تک کہ لوگ بھی ٹھہرے رہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”بے شک «وج»(یعنی طائف) کا شکار اور یہاں کے درخت بھی حرم کا حصہ ہیں، جنہیں اللہ تعالیٰ نے قابل احترام قرارد دیا ہے۔“ راوی کہتے ہیں: یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طائف میں پڑاؤ کرنے اور ثقیف قبیلے کا محاصرہ کرنے سے پہلے کا واقعہ ہے۔