44 - حدثنا الحميدي، ثنا سفيان، ثنا عطاء بن السائب، عن ابيه، عن علي بن ابي طالب رضي الله عنه:" ان فاطمة اتت النبي صلي الله عليه وسلم تساله خادما فقال: «لا اعطيك خادما، وادع اهل الصفة تطوي بطونهم من الجوع، الا اخبرك بما هو خير لك منه» ثم ذكر مثل حديث عبيد الله الاول إلي آخره44 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:" أَنَّ فَاطِمَةَ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُهُ خَادِمًا فَقَالَ: «لَا أُعْطِيكِ خَادِمًا، وَأَدَعُ أَهْلَ الصُّفَّةِ تُطْوَي بُطُونُهُمْ مِنَ الْجُوعِ، أَلَا أُخْبِرُكِ بِمَا هُوَ خَيْرٌ لَكِ مِنْهُ» ثُمَّ ذَكَرَ مِثْلَ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ الْأَوَّلِ إِلَي آخِرِهِ
44- سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: (سیدہ)فاطمہ (رضی اللہ عنہا)، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں خادم مانگنے کے لئے حاضر ہوئیں تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تمہیں خادم نہیں دوں گا۔ کیا میں اہل صفہ کو بھوکا پیٹ چھوڑ دوں؟ کیا میں تمہیں اس چیز کے بارے میں نہ بتاؤں جو تمہارے لیے اس سے زیادہ بہتر ہے؟ اس کے بعد راوی نے عبید اللہ کے حوالے سے منقول سابقہ روایت آخر تک نقل کی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه أحمد: 79/1، والبیھقی فی شعب الایمان: 259/3 برقم: 3480، وأخرجه أبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“: 236/1-237 برقم 374 و مصنف ابن ابي شيبه: 263/10 برقم: 93932»