الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدہ ام حصین رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 362
Save to word اعراب
362 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا يونس بن ابي إسحاق يحدث، عن العيزار بن حريث، عن ام الحصين قالت:" رايت رسول الله صلي الله عليه وسلم: يخطب وهو متلفع ببردة، وعضلته ترتج"362 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ يُحَدِّثُ، عَنِ الْعِيزَارِ بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ أُمِّ الْحُصَيْنِ قَالَتْ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَخْطُبُ وَهُوَ مَتَلَفِّعٌ بِبُرْدَةٍ، وَعَضَلَتُهُ تَرْتَجُّ"
362- سیدہ ام حصین رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے ہوئے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چادر اوڑھی ہوئی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پٹھے حرکت کر رہے تھے (یعنی جوش کا اظہار ہورہا تھا)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح: وأخرجه مسلم فى «الحج» برقم: 1298،1838، وابن خزيمة في «صحيحه» برقم: 2688، وابن حبان في «صحيحه» برقم: 3949، 4564، والحاكم فى «مستدركه» ، برقم: 7474، والنسائي فى «المجتبى» ، برقم: 3062، والنسائي في «الكبرى» ، برقم: 4052، وأبو داود في «سننه» برقم: 1834، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1706، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2861، والبيهقي فى «سننه الكبير» ، برقم: 9282، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 16914، والطيالسي في «مسنده» ، برقم: 1759، وابن أبى شيبة في «مصنفه» ، برقم: 33204، والطبراني فى «الكبير» ، برقم: 377، والطبراني فى «الأوسط» ، برقم: 1165»

   سنن أبي داود1834أم الحصين بنت إسحاقآخذ بخطام ناقة النبي والآخر رافع ثوبه ليستره من الحر حتى رمى جمرة العقبة
   مسندالحميدي362أم الحصين بنت إسحاق
مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 362 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:362  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ دوران خطبہ جسم حرکت کرے تو اس سے کوئی نقص لازم نہیں آتا خطیب کو دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی سے اشارہ کر نا چا ہیے، نہ کہ دونوں ہاتھوں سے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 362   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1834  
´محرم پر سایہ کرنا کیسا ہے؟`
ام حصین رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع کیا تو میں نے اسامہ اور بلال رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ ان میں سے ایک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کی مہار پکڑے ہوئے تھے، اور دوسرے اپنا کپڑا اٹھائے تھے تاکہ وہ آپ پر دھوپ سے سایہ کر سکیں ۱؎ یہاں تک کہ آپ نے جمرہ عقبہ کی رمی کی۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1834]
1834. اردو حاشیہ: محرم خود کسی سایہ میں بیٹھے چھتری استعمال کرے۔یا کوئی دوسرا اس کو سایہ کردے سب صورتیں جائز ہیں۔ہاں پگڑی ٹوپی یا رومال وغیرہ نہیں باندھ سکتا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1834   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.