مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر

مسند الحميدي
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 279
Save to word اعراب
279 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، عن مجالد بن سعيد، عن الشعبي، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن عائشة انها قالت: رايتك يا رسول الله واضعا يدك علي معرفة فرس وانت قائم تكلم دحية الكلبي فقال «وقد رايتيه؟» قالت: نعم قال «فإنه جبريل وهو يقرئك السلام» قالت: وعليه السلام ورحمة الله وجزاه الله خيرا من زاير ومن دخيل فنعم الصاحب، ونعم الدخيل279 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، عَنْ مُجَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ: رَأَيْتُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاضِعًا يَدَكَ عَلَي مِعْرَفَةِ فَرَسٍ وَأَنْتَ قَائِمٌ تُكَلِّمُ دِحْيَةَ الْكَلْبِيَّ فَقَالَ «وَقَدْ رَأَيْتِيهِ؟» قَالَتْ: نَعَمْ قَالَ «فَإِنَّهُ جِبْرِيلُ وَهُوَ يُقْرِئُكِ السَّلَامَ» قَالَتْ: وَعَلَيْهِ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَجَزَاهُ اللَّهُ خَيْرًا مِنْ زَايِرٍ وَمِنْ دَخِيلٍ فَنِعْمَ الصَّاحِبُ، وَنِعْمَ الدَّخِيلُ
279- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، انہوں نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھوڑے کی پیشانی پر ہاتھ رکھا ہوا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوکر حضرت کلبی رضی اللہ عنہ کے ساتھ بات چیت کررہے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: تم نے اسے دیکھا تھا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی: جی ہاں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ جبرائیل علیہ السلام تھے اور تمہیں سلام کہہ رہے ہیں، تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: انہیں بھی سلام ہو اور ان پر اللہ کی رحمتیں ہوں۔ اللہ تعالیٰ انہیں جزائے خیر دے جو کسی بھی ملاقاتی اور مہمان کو دی جاتی ہے، وہ کتنے اچھے ساتھی اور کتنے اچھے مہمان ہیں۔


تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف مجالد بن سعيد، ولكن الحديث متفق عليه، وقد استولينا تخريجه فى «مسند الموصلي» برقم 4781، وفي صحيح ابن حبان برقم 7098،. وانظر أيضا تخريج الحديث 4498. فى مسند الموصلي»

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 279 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:279  
فائدہ:
اس حدیث میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی زبردست فضیات ثابت ہوتی ہے کہ جبرائیل امین علیہ السلام بھی انھیں سلام بھیجتے ہیں۔ کبھی کبھی جبرائیل علیہ السلام سیدنا دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کی شکل میں بھی وحی لے کر آتے تھے۔ مرد کسی غیر محرم عورت کو نیک نیتی سے سلام بھیج سکتا ہے، غائبانہ سلام کا جواب اس انداز میں دینا چاہیے: وعليه السّلام و رحمة اللہ یادر ہے کہ عليك وعلیہ السّلام کہنا ثابت نہیں ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 279   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.