1324 - حدثنا بشر بن موسي، ثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا مسعر، عن محارب بن دثار، عن جابر بن عبد الله، قال: «قضاني رسول الله صلي الله عليه وسلم، وزادني» 1324 - حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَي، ثنا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مِسْعَرٌ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: «قَضَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَزَادَنِي»
1324- سیدنا جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ادائیگی کردی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے زیادہ ادائیگی کی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح على شرط مسلم، وهو طرف من حديث تقدم برقم: 1261، 1322، 1334، 1335»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1324
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ قرض واپس دینا چاہیے، اور بطور تحفہ کچھ زیادہ دینا چاہیے، جو زیادہ دیا گیا ہے وہ سود نہیں ہے، ہاں اگر وہ قرض دیتے وقت مطالبہ کرے تو یہ سود ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1322