1290 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: اخبرنا عمرو، انه سمع جابر بن عبد الله، يقول: «فينا نزلت بني حارثة وبني سلمة» ﴿ إذ همت طائفتان منكم ان تفشلا﴾، «وما احب انها لم تنزل لقول الله عز وجل» : ﴿ والله وليهما﴾1290 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَمْرٌو، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: «فِينَا نَزَلَتْ بَنِي حَارِثَةَ وَبَنِي سَلِمَةَ» ﴿ إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلَا﴾، «وَمَا أُحِبُّ أَنَّهَا لَمْ تَنْزِلُ لِقَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ» : ﴿ وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا﴾
1290- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: یہ آیت ہمارے بارے میں یعنی بنو حارثہ اور بنو سلمہ کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ «إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلا»(3-آل عمران:122)”جب تم میں سے دوگروہوں نے یہ ارادہ کیا کہ وہ بزدلی دکھائیں۔“ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: مجھے یہ بات پسند نہیں ہے، یہ آیت نازل نہ ہوئی ہوتی کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: «وَاللهُ وَلِيُّهُمَا»(3-آل عمران:122)”اللہ تعالیٰ ان دونوں گرو ہوں کا ولی (حامی ومدد گار) ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4051، 4558، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2505، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 7288، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 523، 2870»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1290
فائدہ: اس حدیث میں اس آیت ﴿إِذْ هَمَّت طَّائِفَتَانِ مِنكُمْ أَن تَفْشَلَ﴾[آل عمران:122] کا شان نزول بیان کیا گیا ہے کہ جب جنگ احد میں منافق عبد اللہ بن ابی کی واپسی دیکھ کر یہ دونوں قبیلے دل شکستہ ہو گئے تھے، اور انہوں نے واپس آنے کا ارادہ کر لیا تھا، اس موقع پر یہ آیت نازل ہوئی۔ [صـحـيـح البـخـاري كتاب التفسير باب قوله: اذ همت طائفتان: 4558]
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1288