مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر

مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات
حدیث نمبر: 1211
Save to word اعراب
1211 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمران بن ظبيان، عن رجل من بني حنيفة، انه سمعه يقول: قال ابو هريرة: اتعرف رجالا؟ قلت: نعم، قال: فإني سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم، يقول: «ضرسه في النار اعظم من احد، فكان اسلم ثم ارتد ولحق بمسيلمة» ، وقال: «كبشان انتطحا واحبهما إلي ان يغلب كبشي» 1211 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عِمْرَانُ بْنُ ظَبْيَانَ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي حَنِيفَةَ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: أَتَعْرِفُ رَجَّالًا؟ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «ضِرْسُهُ فِي النَّارِ أَعْظَمُ مِنْ أُحُدٍ، فَكَانَ أَسْلَمَ ثُمَّ ارْتَدَّ وَلَحِقَ بِمُسَيْلَمَةَ» ، وَقَالَ: «كَبْشَانَ انْتَطَحَا وَأَحَبُّهُمَا إِلَيَّ أَنْ يَغْلِبَ كَبْشِي»
1211- سیدنا ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا ؛ کیا تم رجال (بن غفوۃ) کو جانتے ہو؟ میں نے جواب دیا: جی ہاں، تو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بتایا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: جہنم میں اس کی داڑھ احد پہاڑ سے بڑی ہوگی۔
(راوی کہتے ہیں:) یہ شخص پہلے مسلمان ہوا تھا پھر مرتد ہوگیا اور مسیلمہ سے جاکر مل گیا اس نے یہ کہا تھا: دو مینڈھے سینگ لڑا رہے ہیں اور ان میں سے میرے نز دیک پسندیدہ یہ ہے، میرے والا مینڈ ھا غالب آجائے۔


تخریج الحدیث: «إسناده فى علتان: ضعف عمران وجهالة شيخه،وأخرجه الحميدي فى «مسنده» برقم: 1211، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» ‏‏‏‏ برقم: 1844»

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 1211 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1211  
فائدہ:
اس حدیث میں ذکر ہے کہ جہنم کے اندر جہنمی کا دانت احد پہاڑ جتنا ہوگا، جبکہ ایک منہ میں (32) بتیس دانت ہوتے ہیں، گویا کہ جہنمی کے منہ کے اندر (32) بتیس احد پہاڑ ہوں گے، اس حدیث سے ثابت ہوا مرتد کا گناہ کافر سے زیادہ ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1209   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.