الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے منقول مجموعۂ روایات
حدیث نمبر: 1110
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1110 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا الزهري، وحدثني وليس معي ولا معه احد، قال: اخبرني سعيد بن المسيب، وابو سلمة بن عبد الرحمن، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال: «العجماء جرحها جبار، والمعدن جبار، والبير جبار، وفي الركاز الخمس» 1110 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، وَحَدَّثَنِي وَلَيْسَ مَعِي وَلَا مَعَهُ أَحَدٌ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الْعَجْمَاءُ جُرْحُهَا جُبَارٌ، وَالْمَعْدَنُ جُبَارٌ، وَالْبِيَرُ جُبَارٌ، وَفِي الرِّكَازِ الْخُمُسُ»
1110- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: جانور کے زخمی کرنے کا کوئی تاوان نہیں ہوگا۔ معدنیات میں گر کر مرنے کا کوئی تاوان نہیں ہوگا۔ کنوئیں میں گر کر مرنے کا کوئی تاوان نہیں ہوگا، اور خزینے میں پانچویں حصے کی ادائیگی لازم ہوگی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1499، 2355، 6912، 6913، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1710، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2326، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6005، 6006، 6007، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2494، 2495، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3085، 4593، 4594، والترمذي فى «جامعه» برقم: 642، 1377، 1377 م، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1710، 2422، 2423، 2424، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2509، 2673، 2676، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7734، 7739، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7241، 7374، 7574، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6050، 6072، 6075، 6308»

   سنن أبي داود3085عبد الرحمن بن صخرفي الركاز الخمس
   سنن ابن ماجه2509عبد الرحمن بن صخرفي الركاز الخمس
   المعجم الصغير للطبراني922عبد الرحمن بن صخر العجماء جبار وقضى فى الركاز الخمس
   مسندالحميدي1110عبد الرحمن بن صخرالعجماء جرحها جبار، والمعدن جبار، والبير جبار، وفي الركاز الخمس
مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 1110 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1110  
فائدہ:
اس حدیث میں ہے کہ ہر وہ نقصان جو جانور کے مارنے سے ہو یا کان یا کنویں کے گرنے سے ہو تو اس کی چٹی اور دیت جانور، کان اور کنویں کے مالک پر نہیں ہوگی، کیونکہ مالک نے تو مزدور کو اپنے کام کی غرض سے کام پر لگایا تھا نہ کہ وہ اس کو مارنا چاہتا تھا۔ نیز اس حدیث میں مدفون چیز ملنے پر پانچواں حصہ اس کی زکاۃ دینے کا مسئلہ ہے تفصیل کے لیے دیکھیے۔ (فتح الباری: 3 / 365)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1109   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3085  
´دفینہ کے حکم کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دفینہ میں خمس (پانچواں حصہ) ہے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 3085]
فوائد ومسائل:
کسی اجاڑ زمین میں یا قدیم پرانی آبادی میں کسی کا دفن کردہ مال جس کا مالک معلوم نہ ہو رکاز کہلاتا ہے، جسے ایسا مال ملے وہ خمس (پانچواں حصہ) ادا کرنے کے بعد اس کا مالک بن جاتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3085   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.