مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر

مسند الحميدي
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 105
Save to word اعراب
105 - حدثنا الحميدي، ثنا سفيان قال: ثنا عبد الكريم الجزري، عن زياد بن ابي مريم، عن عبد الله بن معقل قال: دخلت مع ابي علي عبد الله بن مسعود فقال له ابي: اانت سمعت النبي صلي الله عليه وسلم يقول: «الندم توبة» فقال عبد الله: انا سمعت النبي صلي الله عليه وسلم يقول: «الندم توبة» 105 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَبْدُ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيُّ، عَنْ زِيَادِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْقِلٍ قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ أَبِي عَلَي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ لَهُ أَبِي: أَأَنْتَ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «النَّدَمُ تَوْبَةٌ» فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: أَنَا سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «النَّدَمُ تَوْبَةُ»
105- عبداللہ بن معقل بیان کرتے ہیں: میں اپنے والد کے ساتھ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میرے والد نے ان سے کہا: کہ کیا آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے؟ ندامت توبہ ہے۔ تو سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جی ہاں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: ندامت توبہ ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وقد خرجنا وعلقنا عليه فى أبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4969، 5081، 5129، 5261، وابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 612،614»

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 105 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:105  
فائدہ:
گناہ سرزد ہو جانے کے بعد پشیمانی توبہ کا اہم جز ہے۔ اگر گناہ کے بعد انسان پشیمان ہو جائے تو تو به مکن ہے۔ اگر صورت حال اس کے خلاف ہو کہ انسان گناہ کر کے خوش ہو اور گناہ پر گناہ کرتا جائے تو ایسے انسان کا ضمیر مردہ ہو جاتا ہے، اور اس کی حس ختم ہو جاتی ہے۔ توبہ کا دوسرا جز یہ ہے کہ صدق دل سے توبہ کرے، اور تیسرا جز یہ ہے کہ آئندہ گناہ نہ کرنے کا عزم کرے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 105   

حدیث نمبر: 105Q1
Save to word اعراب
105/م- قال سفيان: وحدثنا ابو سعد، عن عبد الله بن معقل، عن عبد الله بن مسعود عن النبي صلي الله عليه وسلم بمثله، والذي حدثنا به عبد الكريم احب إلي لانه احفظ من ابي سعد105/م- قَالَ سُفْيَانُ: وَحَدَّثَنَا أَبُو سَعْدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْقِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، وَالَّذِي حَدَّثَنَا بِهِ عَبْدُ الْكَرِيمِ أَحَبُّ إِلَيَّ لِأَنَّهُ أَحْفَظُ مِنْ أَبِي سَعْدٍ
105/2- مندرجہ بالا روایت ایک اور سند ہے ہمراہ بھی منقول ہے۔
(امام حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں:) عبدالکریم نے جو روایت ہمیں سنائی ہے، وہ ہمارے نزدیک زیادہ محبوب ہے، حالانکہ ابوسعد نامی راوی کے مقابلے میں وہ زیادہ بڑے حافظ ہیں۔

تخریج الحدیث: «أخرجه الدارقطني فى ”العلل“ 192/5 مرفوعاً وموقوفاً، وأبوسعد البقال هو سعيد بن المرزبان ضعيف»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.