الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 1028
Save to word اعراب
1028 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمر بن سعيد بن مسروق الثوري، عن اشعث بن سليم المحاربي، عن ابيه، قال: كان ابو هريرة جالسا في المسجد، فراي رجلا يجتاز المسجد بعد الاذان، فقال: «اما هذا فقد عصي ابا القاسم صلي الله عليه وسلم» 1028 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ الثَّوْرِيُّ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سُلَيْمٍ الْمُحَارِبِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ، فَرَأَي رَجُلًا يَجْتَازُ الْمَسْجِدَ بَعْدَ الْأَذَانِ، فَقَالَ: «أَمَّا هَذَا فَقَدْ عَصَي أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»
1028-اشعث بن سلیم محاربی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مسجد میں تشریف فرما تھے انہوں نے ایک شخص کو دیکھا جواذان ہونے کے بعد مسجد سے باہر چلا گیا تو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس شخص نے سیدنا ابوالقاسم رضی اللہ عنہ کی نافرمانی کی ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 655، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1506، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2062، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 682، 683، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1659، 1660، وأبو داود فى «سننه» برقم: 536، والترمذي فى «جامعه» برقم: 204، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1241، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 733، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5015، 5016، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9439، والطبراني فى «الصغير» برقم: 817»

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 1028 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1028  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اذان ہو جانے کے بعد مسجد سے باہر نہیں نکلنا چاہیے، اس سے وہ صورت مستثنٰی ہے کہ اگر مسجد میں ایسا آدمی بھی موجود ہے جس نے کسی دوسری مسجد میں جا کر نماز کروانی ہے یا کسی نے دوسری مسجد میں جا کر درس دینا ہے، وہ مسجد سے نکل سکتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1027   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.