(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، اخبرنا ابن هبيرة ، عن ابي عبد الرحمن الحبلي ، عن عبد الله بن عمرو ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من ردته الطيرة من حاجة، فقد اشرك"، قالوا: يا رسول الله، ما كفارة ذلك؟ قال:" ان يقول احدهم اللهم لا خير إلا خيرك، ولا طير إلا طيرك، ولا إله غيرك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ هُبَيْرَةَ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ رَدَّتْهُ الطِّيَرَةُ مِنْ حَاجَةٍ، فَقَدْ أَشْرَكَ"، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا كَفَّارَةُ ذَلِكَ؟ قَالَ:" أَنْ يَقُولَ أَحَدُهُمْ اللَّهُمَّ لَا خَيْرَ إِلَّا خَيْرُكَ، وَلَا طَيْرَ إِلَّا طَيْرُكَ، وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ".
سیدنا ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جس شخص کو بدشگونی نے کسی کام سے روک دیا وہ سمجھ لے کہ اس نے شرک کیا صحابہ کر ام رضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہ! اس کا کفارہ کیا ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یوں کہہ لیا کرے اے اللہ ہر خیر آپ ہی کی ہے ہر شگون آپ ہی کا ہے اور آپ کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔