(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن سلمة ، عن ابي عبد الرحيم ، عن الجهم بن الجارود ، عن سالم ، عن ابيه ، قال: اهدى عمر بن الخطاب بختية، اعطي بها ثلاث مئة دينار، فاتى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، اهديت بختية لي، اعطيت بها ثلاث مئة دينار، فانحرها، او اشتري بثمنها بدنا، قال:" لا، ولكن انحرها إياها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحِيمِ ، عَنِ الْجَهْمِ بْنِ الْجَارُودِ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَهْدَى عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بُخْتِيَّةً، أُعْطِيَ بِهَا ثَلَاثَ مِئَةِ دِينَارٍ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَهْدَيْتُ بُخْتِيَّةً لِي، أُعْطِيتُ بِهَا ثَلَاثَ مِئَةِ دِينَارٍ، فَأَنْحَرُهَا، أَوْ أَشْتَرِي بِثَمَنِهَا بُدْنًا، قَالَ:" لَا، وَلَكِنْ انْحَرْهَا إِيَّاهَا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ہدی کے لئے ایک بختی اونٹنی لے کر گئے تھے انہیں اس کے تین سو دینار ملنے لگے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ! میں ہدی کے لئے اپنی بختی اونٹنی لے کر آیا ہوں اب مجھے اس کے تین سو دینار مل رہے ہیں کیا میں اسی کو ذبح کروں یا اسے بیچ کر اس کی قیمت سے کوئی اور جانور خرید لوں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں اسی کو ذبح کرو۔