(حديث مرفوع) حدثنا يونس ، حدثنا حماد يعني ابن سلمة ، عن بشر بن حرب ، عن ابن عمر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" اسلم سالمها الله، وغفار غفر الله لها، وعصية عصت الله ورسوله، اللهم العن رعلا , وذكوان , وبني لحيان".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ ، عَنْ بِشْرِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" أَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ، وَغِفَارٌ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا، وَعُصَيَّةُ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، اللَّهُمَّ الْعَنْ رِعْلًا , وَذَكْوَانَ , وَبَنِي لِحْيَانَ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قبیلہ اسلم اللہ اسے سلامت رکھے قبیلہ غفار اللہ اس کی بخشش کرے اور '' عصیہ " نے اللہ اور اس کی رسول کی نافرمانی کی، اے اللہ رعل ذکوان اور بنو لحیان پر لعنت فرما۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف بشر بن حرب.