(حديث مرفوع) حدثنا حدثنا روح ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن يونس ، عن الحسن ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، فيما يحكي عن ربه تبارك وتعالى قال:" ايما عبد من عبادي خرج مجاهدا في سبيلي، ابتغاء مرضاتي، ضمنت له ان ارجعه بما اصاب من اجر وغنيمة، وإن قبضته ان اغفر له وارحمه وادخله الجنة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فِيمَا يَحْكِي عَنْ رَبِّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَالَ:" أَيُّمَا عَبْدٍ مِنْ عِبَادِي خَرَجَ مُجَاهِدًا فِي سَبِيلِي، ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِي، ضَمِنْتُ لَهُ أَنْ أُرْجِعَهُ بِمَا أَصَابَ مِنْ أَجْرٍ وَغَنِيمَةٍ، وَإِنْ قَبَضْتُهُ أَنْ أَغْفِرَ لَهُ وَأَرْحَمَهُ وَأُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پروردگار عالم کا یہ ارشادنقل فرمایا ہے، میرا جو بندہ بھی صرف میری رضاء حاصل کرنے کے لئے میرے راستے میں جہاد کے لئے نکلتا ہے، میں اس کے لئے اس بات کی ضمانت دیتا ہوں کہ یا تو اسے اجر و ثواب اور مال غنیمت کے ساتھ واپس لوٹاؤں گا، یا پھر اس کی روح قبض کر کے اس کی بخشش کر دوں گا، اس پر رحم فرماؤں گا اور اسے جنت میں داخل کر دوں گا۔