(حديث مرفوع) حدثنا اسود ، حدثنا شريك ، سمعت سلمة بن كهيل يذكر , عن مجاهد ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إني لاعلم شجرة ينتفع بها، مثل المؤمن، هي التي لا ينفض ورقها"، قال ابن عمر: اردت ان اقول هي النخلة، ففرقت من عمر، ثم سمعته بعد يقول:" هي النخلة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، سَمِعْتُ سَلَمَةَ بْنَ كُهَيْلٍ يَذْكُرُ , عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي لَأَعْلَمُ شَجَرَةً يُنْتَفَعُ بِهَا، مِثْلَ الْمُؤْمِنِ، هِيَ الَّتِي لَا يُنْفَضُ وَرَقُهَا"، قَالَ ابْنُ عُمَرَ: أَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ هِيَ النَّخْلَةُ، فَفَرِقْتُ مِنْ عُمَرَ، ثُمَّ سَمِعْتُهُ بَعْدُ يَقُولُ:" هِيَ النَّخْلَةُ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں ایک ایسا درخت جانتا ہوں جس سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے اور وہ مسلمان کی طرح ہے اور اس کے پتے بھی نہیں جھڑتے“، میں نے چاہا کہ کہہ دوں وہ کھجور کا درخت ہے، لیکن پھر میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے ڈر گیا، بعد میں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ وہ کھجور کا درخت ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك.