(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، حدثنا سعيد بن زياد ، عن زياد بن صبيح الحنفي ، قال: صليت إلى جنب ابن عمر ، فوضعت يدي على خاصرتي، فضرب يدي، فلما صلى , قال:" هذا الصلب في الصلاة، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم ينهى عنه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زِيَادٍ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ صُبَيْحٍ الْحَنَفِيِّ ، قَالَ: صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ ابْنِ عُمَرَ ، فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَى خَاصِرَتِي، فَضَرَبَ يَدَيَّ، فَلَمَّا صَلَّى , قَالَ:" هَذَا الصَّلْبُ فِي الصَّلَاةِ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْهُ".
زیاد بن صبیح حنفی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پہلو میں نماز پڑھ رہا تھا میں نے اپنی کوکھ پر ہاتھ رکھ لیا، انہوں نے یہ دیکھ کر میرے ہاتھ پر ہاتھ مارا جب وہ اپنی نماز سے فارغ ہو گئے تو انہوں نے فرمایا: نماز میں اتنی سختی؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس سے منع فرماتے تھے۔