(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا حماد يعني ابن سلمة ، اخبرنا علي بن زيد ، عن يعقوب السدوسي ، عن ابن عمر , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم خطب الناس يوم الفتح، فقال:" الا إن دية الخطإ العمد بالسوط او العصا مغلظة، مائة من الإبل، منها اربعون خلفة في بطونها اولادها، الا إن كل دم ومال وماثرة كانت في الجاهلية تحت قدمي، إلا ما كان من سقاية الحاج وسدانة البيت، فإني قد امضيتها لاهلها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ يَعْقُوبَ السَّدُوسِيِّ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ يَوْمَ الْفَتْحِ، فَقَالَ:" أَلَا إِنَّ دِيَةَ الْخَطَإِ الْعَمْدِ بِالسَّوْطِ أَوْ الْعَصَا مُغَلَّظَةٌ، مِائَةٌ مِنَ الْإِبِلِ، مِنْهَا أَرْبَعُونَ خَلِفَةً فِي بُطُونِهَا أَوْلَادُهَا، أَلَا إِنَّ كُلَّ دَمٍ وَمَالٍ وَمَأْثُرَةٍ كَانَتْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ تَحْتَ قَدَمَيَّ، إِلَّا مَا كَانَ مِنْ سِقَايَةِ الْحَاجِّ وَسِدَانَةِ الْبَيْتِ، فَإِنِّي قَدْ أَمْضَيْتُهَا لِأَهْلِهَا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن (خانہ کعبہ کی سیڑھیوں پر) نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ یاد رکھو! لکڑی یا لاٹھی سے مقتول ہو جانے والے کی دیت سو اونٹ ہے، بعض اسانید کے مطابق اس میں دیت مغلظہ ہے جن میں چالیس حاملہ اونٹیاں بھی ہوں گی، یاد رکھو! زمانہ جاہلیت کا ہر تفاخر، ہر خون اور ہر دعوی میرے ان دو قدموں کے نیچے ہے، البتہ حاجیوں کو پانی پلانے اور بیت اللہ شریف کی کلید برداری کا جو عہدہ ہے میں اسے ان عہدوں کے حاملین کے لئے برقرار رکھتا ہوں۔