(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا جعفر بن ربيعة ، عن عبد الرحمن بن رافع الحضرمي ، قال:" رايت ابن عمر في المصلى في الفطر، وإلى جنبه ابن له، فقال لابنه: هل تدري كيف كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصنع في هذا اليوم؟ قال: لا ادري، قال ابن عمر : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يصلي قبل الخطبة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ الْحَضْرَمِيِّ ، قَالَ:" رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ فِي الْمُصَلَّى فِي الْفِطْرِ، وَإِلَى جَنْبِهِ ابْنٌ لَهُ، فَقَالَ لِابْنِهِ: هَلْ تَدْرِي كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ فِي هَذَا الْيَوْمِ؟ قَالَ: لَا أَدْرِي، قَالَ ابْنُ عُمَرَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يُصَلِّي قَبْلَ الْخُطْبَةِ".
عبدالرحمن بن رافع حضرمی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کو عیدالفطر کے دن عیدگاہ میں دیکھا، ان کی ایک جانب ان کا ایک بیٹا تھا، وہ اپنے بیٹے سے کہنے لگے کیا تم جانتے ہو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آج کے دن کیا کرتے تھے؟ اس نے کہا: مجھے معلوم نہیں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ سے پہلے نماز پڑھتے تھے۔