(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله، قال: قرات على ابي، حدثنا ابن مهدي ، قال: حدثنا سفيان ، عن معن ، عن القاسم ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا اختلف البيعان، والسلعة كما هي، فالقول ما قال البائع، او يترادان".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى أَبِي، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مَعْنٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ، وَالسِّلْعَةُ كَمَا هِيَ، فَالْقَوْلُ مَا قَالَ الْبَائِعُ، أَوْ يَتَرَادَّانِ".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ”اگر بائع اور مشتری (خریدنے والے اور بیچنے والے) کا اختلاف ہو جائے اور سامان اسی طرح موجود ہو تو بائع (بچنے والے) کی بات کا اعتبار ہو گا ورنہ دونوں اپنی اپنی چیزیں واپس لے لیں۔“
حكم دارالسلام: حسن، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، القاسم لم يدرك جده ابن مسعود.