(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سلمة بن كهيل ، عن إبراهيم بن سويد ، وكان إمام مسجد علقمة بعد علقمة، قال:" صلى بنا علقمة الظهر، فلا ادري اصلى ثلاثا ام خمسا، فقيل له: فقال: وانت يا اعور؟ فقلت: نعم، قال: فسجد سجدتين"، ثم حدث علقمة ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم... مثل ذلك.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سُوَيْدٍ ، وَكَانَ إِمَامَ مَسْجِدِ عَلْقَمَةَ بَعْدَ عَلْقَمَةَ، قَالَ:" صَلَّى بِنَا عَلْقَمَةُ الظُّهْرَ، فَلَا أَدْرِي أَصَلَّى ثَلَاثًا أَمْ خَمْسًا، فَقِيلَ لَهُ: فَقَالَ: وَأَنْتَ يَا أَعْوَرُ؟ فَقُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ"، ثُمَّ حَدَّثَ عَلْقَمَةُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... مِثْلَ ذَلِكَ.
ابراہیم بن سوید - جو علقمہ کے بعد ان کی مسجد کے امام تھے - کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہمیں سیدنا علقمہ رضی اللہ عنہ نے ظہر کی نماز پڑھائی، مجھے یاد نہیں کہ انہوں نے تین رکعتیں پڑھائیں یا پانچ، لوگوں نے ان سے کہا تو انہوں نے مجھ سے پوچھا: اے اعور! تمہاری کیا رائے ہے؟ میں نے عرض کیا کہ لوگ ٹھیک کہتے ہیں، اس پر انہوں نے سجدہ سہو کر لیا اور اس کے بعد سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے حوالے سے حدیث سنائی۔