(حديث مرفوع) حدثنا ابو النضر ، حدثنا المسعودي ، عن الحسن بن سعد ، عن عبد الرحمن بن عبد الله ، عن عبد الله ، انه قال: نزل النبي صلى الله عليه وسلم منزلا، فانطلق لحاجته، فجاء وقد اوقد رجل على قرية نمل، إما في الارض، وإما في شجرة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ايكم فعل هذا؟" فقال رجل من القوم: انا يا رسول الله، قال:" اطفها، اطفها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّهُ قَالَ: نَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْزِلًا، فَانْطَلَقَ لِحَاجَتِهِ، فَجَاءَ وَقَدْ أَوْقَدَ رَجُلٌ عَلَى قَرْيَةِ نَمْلٍ، إِمَّا فِي الْأَرْضِ، وَإِمَّا فِي شَجَرَةٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيُّكُمْ فَعَلَ هَذَا؟" فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" اطْفُهَا، اطْفُهَا".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی جگہ پر پڑاؤ کیا اور قضاء حاجت کے لئے تشریف لے گئے، واپس تشریف لائے تو دیکھا کہ زمین پر یا کسی درخت پر ایک شخص نے چیونٹیوں کے ایک بل کو آگ لگا رکھی ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”یہ کس نے کیا ہے؟“ ایک شخص نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے کیا ہے، فرمایا: ”اس آگ کو بجھاؤ، اس آگ کو بجھاؤ۔“
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف، أبو النضر سمع من المسعودي بعد الاختلاط .