مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
28. مسنَد عبد الله بن مسعود رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 3554
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا هشيم ، انبانا العوام ، عن محمد بن ابي محمد مولى لعمر بن الخطاب، عن ابي عبيدة بن عبد الله ، عن عبد الله بن مسعود ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما من مسلمين يموت لهما ثلاثة من الولد، لم يبلغوا الحنث، إلا كانوا له حصنا حصينا من النار"، فقيل: يا رسول الله، فإن كان اثنين؟ قال:" وإن كانا اثنين"، فقال ابو ذر: يا رسول الله، لم اقدم إلا اثنين؟ قال:" وإن كانا اثنين"، قال: فقال ابي بن كعب ابو المنذر سيد القراء: لم اقدم إلا واحدا، قال: فقيل له: وإن كان واحدا؟، فقال:" إنما ذاك عند الصدمة الاولى".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَنْبَأَنَا الْعَوَّامُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي مُحَمَّدٍ مَوْلًى لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يَمُوتُ لَهُمَا ثَلَاثَةٌ مِنَ الْوَلَدِ، لَمْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ، إِلَّا كَانُوا لَهُ حِصْنًا حَصِينًا مِنَ النَّارِ"، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَإِنْ كَانَ اثْنَيْنِ؟ قَالَ:" وَإِنْ كَانَا اثْنَيْنِ"، فَقَالَ أَبُو ذَرٍّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَمْ أُقَدِّمْ إِلَّا اثْنَيْنِ؟ قَالَ:" وَإِنْ كَانَا اثْنَيْنِ"، قَالَ: فَقَالَ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ أَبُو الْمُنْذِرِ سَيِّدُ الْقُرَّاءِ: لَمْ أُقَدِّمْ إِلَّا وَاحِدًا، قَالَ: فَقِيلَ لَهُ: وَإِنْ كَانَ وَاحِدًا؟، فَقَالَ:" إِنَّمَا ذَاكَ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جن مسلمان میاں بیوی کے تین بچے بلوغت کو پہنچنے سے پہلے ہی فوت ہو جائیں، وہ ان کے لئے جہنم سے حفاظت کا ایک مضطوط قلعہ بن جائیں گے، کسی نے پوچھا: یا رسول اللہ! اگر کسی کے دو بچے فوت ہوئے ہوں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر بھی یہی حکم ہے، (سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کہنے لگے: یا رسول اللہ! میں نے تو دو بچے آگے بھیجے ہیں؟ فرمایا: پھر بھی یہی حکم ہے) سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ - جو سید القراء کے نام سے مشہور ہیں - عرض کرنے لگے کہ میرا صرف ایک بچہ فوت ہوا ہے؟ لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر کسی کا ایک بچہ فوت ہوا ہو؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس چیز کا تعلق تو صدمہ کے ابتدائی لمحات سے ہے (کہ اس وقت کون صبر کرتا ہے اور کون جزع فزع؟ کیونکہ بعد میں تو سب ہی صبر کر لیتے ہیں)۔

حكم دارالسلام: في إسناده بهذه السياقة ضعف وانقطاع، محمد بن أبى محمد مجهول، وأبو عبيدة لم يسمع من أبيه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.