مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
27. مُسْنَدُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا
حدیث نمبر: 3514
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا اسود بن عامر ، قال: اخبرنا كامل ، عن حبيب ، عن ابن عباس ، قال: بت عند خالتي ميمونة، قال: فانتبه رسول الله صلى الله عليه وسلم من الليل... فذكر الحديث، قال: ثم ركع، قال: فرايته، قال في ركوعه:" سبحان ربي العظيم" ثم رفع راسه، فحمد الله ما شاء ان يحمده، قال: ثم سجد، قال: فكان يقول في سجوده:" سبحان ربي الاعلى"، قال: ثم رفع راسه، قال: فكان يقول فيما بين السجدتين": رب اغفر لي، وارحمني، واجبرني، وارفعني، وارزقني، واهدني".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا كَامِلٌ ، عَنْ حَبِيبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ، قَالَ: فَانْتَبَهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ... فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قَالَ: ثُمَّ رَكَعَ، قَالَ: فَرَأَيْتُهُ، قَالَ فِي رُكُوعِهِ:" سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ" ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَحَمِدَ اللَّهَ مَا شَاءَ أَنْ يَحْمَدَهُ، قَالَ: ثُمَّ سَجَدَ، قَالَ: فَكَانَ يَقُولُ فِي سُجُودِهِ:" سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى"، قَالَ: ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، قَالَ: فَكَانَ يَقُولُ فِيمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ": رَبِّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وَاجْبُرْنِي، وَارْفَعْنِي، وَارْزُقْنِي، وَاهْدِنِي".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے اپنی خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے یہاں رات گزاری، پھر انہوں نے مکمل حدیث ذکر کر کے فرمایا کہ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا، میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں «سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيْمِ» کہہ رہے تھے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر اٹھایا اور اللہ کی تعریف کی جب تک مناسب سمجھا، پھر سجدہ کیا اور سجدے میں «سُبْحَانَ رَبَّيَ الْأَعْلَىٰ» کہتے رہے، پھر سر اٹھا کر دو سجدوں کے درمیان یہ دعا پڑھی: «رَبِّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاجْبُرْنِي وَارْفَعْنِي وَارْزُقْنِي وَاهْدِنِي» پروردگار! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، میری تلافی فرما، مجھے رفعت عطا فرما، مجھے رزق عطا فرما اور مجھے ہدایت عطا فرما۔

حكم دارالسلام: حديث حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.