(حديث مرفوع) حدثنا يزيد ، اخبرنا سفيان ، عن سلمة بن كهيل ، عن الحسن العرني ، قال: سئل ابن عباس عن الرجل إذا رمى الجمرة، ايتطيب؟ فقال:" اما انا، فقد رايت المسك في راس رسول الله صلى الله عليه وسلم، افمن الطيب هو ام لا؟".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنِ الْحَسَنِ الْعُرَنِيِّ ، قَالَ: سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنِ الرَّجُلِ إِذَا رَمَى الْجَمْرَةَ، أَيَتَطَيَّبُ؟ فَقَالَ:" أَمَّا أَنَا، فَقَدْ رَأَيْتُ الْمِسْكَ فِي رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَفَمِنْ الطِّيبِ هُوَ أَمْ لَا؟".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے پوچھا: جمرہ عقبہ کی رمی کرنے کے بعد کیا خوشبو لگانا بھی جائز ہو جائے گا؟ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں نے تو خود اپنی آنکھوں سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے سر پر مسک نامی خوشبو لگاتے ہوئے دیکھا ہے، کیا وہ خوشبو ہے یا نہیں؟
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد منقطع بين الحسن بن عبدالله العرني وبين ابن عباس