(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، عن سكين بن عبد العزيز ، عن ابيه ، عن ابن عباس ان النبي صلى الله عليه وسلم راى الفضل بن عباس يلاحظ امراة عشية عرفة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم هكذا بيده على عين الغلام، قال:" إن هذا يوم من حفظ فيه بصره ولسانه، غفر له".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُكَيْنِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى الْفَضْلَ بْنَ عَبَّاسٍ يُلَاحِظُ امْرَأَةً عَشِيَّةَ عَرَفَةَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَكَذَا بِيَدِهِ عَلَى عَيْنِ الْغُلَامِ، قَالَ:" إِنَّ هَذَا يَوْمٌ مَنْ حَفِظَ فِيهِ بَصَرَهُ وَلِسَانَهُ، غُفِرَ لَهُ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ عرفہ کی شام نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فضل کو دیکھا کہ عورتوں کو کن اکھیوں سے دیکھ رہے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی آنکھ پر ہاتھ رکھ کر فرمایا: ”آج کا دن ایسا ہے کہ جو شخص اس میں اپنے کانوں اور اپنی آنکھوں اور زبان کی حفاظت کرے گا، اللہ اس کے گناہ معاف فرما دے گا۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، سكين بن عبدالعزيز مختلف فيه، وأبوه مجهول