حدثنا محمد بن جعفر , حدثنا شعبة , وحجاج , حدثني شعبة , قال: سمعت قتادة , يحدث , عن انس بن مالك , عن ام سليم , انها قالت: يا رسول الله , انس خادمك , ادع الله له , قال: فقال صلى الله عليه وسلم: " اللهم اكثر ماله وولده , بارك له فيما اعطيته" , قال حجاج في حديثه: قال: فقال انس: اخبرني بعض ولدي , انه قد دفن من ولدي , وولد ولدي اكثر من مائة.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ , حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , وَحَجَّاجٌ , حَدَّثَنِي شُعْبَةُ , قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ , يُحَدِّثُ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ , أَنَّهَا قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَنَسٌ خَادِمُكَ , ادْعُ اللَّهَ لَهُ , قَالَ: فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُمَّ أَكْثِرْ مَالَهُ وَوَلَدَهُ , َبَارِكْ لَهُ فِيمَا أَعْطَيْتَهُ" , قَالَ حَجَّاجٌ فِي حَدِيثِهِ: قَالَ: فَقَالَ أَنَسٌ: أَخْبَرَنِي بَعْضُ وَلَدِي , أَنَّهُ قَدْ دُفِنَ مِنْ وَلَدِي , وَوَلَدِ وَلَدِي أَكْثَرُ مِنْ مِائَةٍ.
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! انس آپ کا خادم ہے، اس کے لئے اللہ سے دعا کر دیجئے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ! اس کے مال و اولاد میں اضافہ فرما اور جو کچھ اس کو عطاء فرما رکھا ہے اس میں برکت عطاء فرما“، حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے اپنی اولاد میں سے کسی نے بتایا ہے کہ اب تک میرے بیٹوں اور پوتوں میں سے سو سے زیادہ افراد دفن ہو چکے ہیں۔