حدثنا محمد بن جعفر , قال: حدثنا شعبة , عن ابي بكر بن ابي الجهم , قال: دخلت انا وابو سلمة على فاطمة بنت قيس , قال: فقالت: طلقني زوجي فلم يجعل لي سكنى ولا نفقة , قالت: ووضع لي عشرة اقفزة عند ابن عم له: خمسة شعير , وخمسة تمر , قالت: فاتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقلت ذاك له، قال: فقال: " صدق" , فامرني ان اعتد في بيت فلان , قال: وكان طلقها طلاقا بائن .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي الْجَهْمِ , قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَأَبُو سَلَمَةَ عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ , قَالَ: فَقَالَتْ: طَلَّقَنِي زَوْجِي فَلَمْ يَجْعَلْ لِي سُكْنَى وَلَا نَفَقَةً , قَالَتْ: وَوَضَعَ لِي عَشْرَةَ أَقْفِزَةٍ عِنْدَ ابْنِ عَمٍّ لَهُ: خَمْسَةً شَعِيرٍ , وَخَمْسَةً تَمْرٍ , قَالَتْ: فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقُلْتُ ذَاكَ لَهُ، قَالَ: فَقَالَ: " صَدَقَ" , فَأَمَرَنِي أَنْ أَعْتَدَّ فِي بَيْتِ فُلَانٍ , قَالَ: وَكَانَ طَلَّقَهَا طَلَاقًا بَائِنً .
حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میرے شوہر ابوعمرو بن حفص بن مغیرہ نے ایک دن مجھے طلاق کا پیغام بھیج دیا اور اس کے ساتھ پانچ قفیز کی مقدار میں جَو اور پانچ قفیز کی مقدار میں کھجور بھیج دی، اس کے علاوہ رہائش یا کوئی خرچہ نہیں دیا، میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور سارا واقعہ ذکر کیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انہوں نے سچ کہا تمہیں کوئی نفقہ نہیں ملے گا اور تم اپنے چچا زاد بھائی ابن ام مکتوم کے گھر میں جا کر عدت گزار لو“، یاد رہے کہ ان کے شوہر نے انہیں طلاق بائن دی تھی۔