حدثنا وكيع , وحجاج , قالا: حدثنا شعبة ، عن سماك ، قال: سمعت علقمة بن وائل ، عن ابيه : انه شهد النبي صلى الله عليه وسلم وساله رجل من خثعم، يقال له: سويد بن طارق، عن الخمر , فنهاه، فقال: إنما هو شيء نصنعه دواء، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" إنما هي داء" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , وَحَجَّاجٌ , قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ بْنَ وَائِلٍ ، عَنْ أَبِيهِ : أَنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَأَلَهُ رَجُلٌ مِنْ خَثْعَمَ، يُقَالُ لَهُ: سُوَيْدُ بْنُ طَارِقٍ، عَنْ الْخَمْرِ , فَنَهَاهُ، فَقَالَ: إِنَّمَا هُوَ شَيْءٌ نَصْنَعُهُ دَوَاءً، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّمَا هِيَ دَاءٌ" .
حضرت سوید بن طارق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے بارگاہ میں عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم لوگ انگوروں کے علاقے میں رہتے ہیں، کیا ہم انہیں نچوڑ کر (ان کی شراب) پی سکتے ہیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں“، عرض کیا: ہم مریضوں کو علاج کے طور پر پلا سکتے ہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس میں شفا نہیں بلکہ یہ تو بیماری ہے۔“
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 1984، وهذا إسناد اختلف فيه على سماك