مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
1246. حَدِيثُ قَتَادَةَ بْنِ النُّعْمَانِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 27158
Save to word اعراب
حدثنا يونس ، قال: حدثنا ليث ، عن يزيد يعني ابن الهاد ، عن محمد بن إبراهيم ، ان قتادة بن النعمان الظفري ، وقع بقريش، فكانه نال منهم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يا قتادة، لا تسبن قريشا، فلعلك ان ترى منهم رجالا تزدري عملك مع اعمالهم، وفعلك مع افعالهم، وتغبطهم إذا رايتهم، لولا ان تطغى قريش، لاخبرتهم بالذي لهم عند الله عز وجل" ، قال يزيد : سمعني جعفر بن عبد الله بن اسلم وانا احدث هذا الحديث، فقال: هكذا حدثني عاصم بن عمر بن قتادة ، عن ابيه , عن جده .حَدَّثَنَا يُونُسُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ الْهَادِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، أَنَّ قَتَادَةَ بْنَ النُّعْمَانِ الظَّفَرِيَّ ، وَقَعَ بِقُرَيْشٍ، فَكَأَنَّهُ نَالَ مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا قَتَادَةُ، لَا تَسُبَّنَّ قُرَيْشًا، فَلَعَلَّكَ أَنْ تَرَى مِنْهُمْ رِجَالًا تَزْدَرِي عَمَلَكَ مَعَ أَعْمَالِهِمْ، وَفِعْلَكَ مَعَ أَفْعَالِهِمْ، وَتَغْبِطُهُمْ إِذَا رَأَيْتَهُمْ، لَوْلَا أَنْ تَطْغَى قُرَيْشٌ، لَأَخْبَرْتُهُمْ بِالَّذِي لَهُمْ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ" ، قَالَ يَزِيدُ : سَمِعَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَسْلَمَ وَأَنَا أُحَدِّثُ هَذَا الْحَدِيثَ، فَقَالَ: هَكَذَا حَدَّثَنِي عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ , عَنْ جَدِّهِ .
حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے کسی موقع پر قریشی لوگوں کی شان میں سخت کلمات کہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ سن لئے اور فرمایا: اے قتادہ! قریش کو برا بھلا مت کہا کرو، کیونکہ تم ان میں سے بہت سے آدمیوں کو دیکھو گے اور ان کے اعمال کے سامنے اپنے عمل کو اور ان کے افعال کے سامنے اپنے فعل کو حقیر سمجھو گے اور جب انہیں دیکھو گے تو ان پر رشک کرو گے، اگر قریش کے سرکشی میں مبتلا ہونے کا خطرہ نہ ہوتا تو میں انہیں بتاتا کہ اللہ کے یہاں ان کا کیا مقام و مرتبہ ہے۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناداه ضعيفان: الأول الانقطاعه ، محمد بن إبراهيم لم يسمع من قتادة، والثاني: فيه عمر بن قتادة، وهو مجهول


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.