حدثنا الحسن بن موسى ، وعفان , قالا: حدثنا عمرو بن مرزوق ، قال: اخبرني يحيى بن عبد الحميد بن رافع بن خديج ، قال: اخبرتني جدتي يعني امراة رافع بن خديج ، قال عفان: عن جدته ام ابيه امراة رافع بن خديج , ان رافعا رمى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم احد ويوم خيبر، قال: انا اشك , بسهم في ثندوته , فاتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، انزع السهم، قال:" يا رافع، إن شئت نزعت السهم والقطبة جميعا، وإن شئت نزعت السهم، وتركت القطبة، وشهدت لك يوم القيامة انك شهيد"، قال: يا رسول الله، بل انزع السهم، ودع القطبة، واشهد لي يوم القيامة اني شهيد، قال: فنزع رسول الله صلى الله عليه وسلم السهم، وترك القطبة .حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى ، وَعَفَّانُ , قَالَا: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، قَالَ: أَخْبَرَتْنِي جَدَّتِي يَعْنِي امْرَأَةَ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، قَالَ عَفَّانُ: عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ أَبِيهِ امْرَأَةِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ , أَنَّ رَافِعًا رَمَى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ وَيَوْمَ خَيْبَرَ، قَالَ: أَنَا أَشُكُّ , بِسَهْمٍ فِي ثَنْدُوَتِهِ , فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، انْزِعْ السَّهْمَ، قَالَ:" يَا رَافِعُ، إِنْ شِئْتَ نَزَعْتُ السَّهْمَ وَالْقُطْبَةَ جَمِيعًا، وَإِنْ شِئْتَ نَزَعْتُ السَّهْمَ، وَتَرَكْتُ الْقُطْبَةَ، وَشَهِدْتُ لَكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنَّكَ شَهِيدٌ"، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، بَلْ انْزِعْ السَّهْمَ، ودع الْقُطْبَةَ، وَاشْهَدْ لِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنِّي شَهِيدٌ، قَالَ: فَنَزَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّهْمَ، وَتَرَكَ الْقُطْبَةَ .
حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کی اہلیہ سے مروی ہے کہ غزوہ احد یا خیبر کے موقع پر حضرت رافع رضی اللہ عنہ کی چھاتی میں کہیں سے ایک تیر آ کر لگا، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ تیر کھینچ کر نکال دیجئے! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رافع! اگر تم چاہو تو میں تیر اور اس کی کیلی دونوں چیزیں نکال دیتا ہوں اور اگر تم چاہو تو تیر نکال دیتا ہوں اور کیل رہنے دیتا ہوں اور قیامت کے دن تمہارے شہید ہونے کی گواہی دینے کا وعدہ کر لیتا ہوں“، انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ صرف تیر نکال دیں اور کیل رہنے دیں اور قیامت کے دن میرے شہید ہونے کی گواہی دے دیں، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تیر نکال لیا اور کیل رہنے دی۔