حدثنا هارون ، قال: حدثنا عبد الله بن وهب ، قال: وقال حيوة , اخبرني ابو صخر ان يحنس ابا موسى حدثه، ان ام الدرداء حدثته , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم لقيها يوما، فقال:" من اين جئت يا ام الدرداء؟" , فقالت: من الحمام، فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما من امراة تنزع ثيابها، إلا هتكت ما بينها وبين الله عز وجل من ستر" .حَدَّثَنَا هَارُونُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: وَقَالَ حَيْوَةُ , أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ أَنَّ يُحَنَّسَ أَبَا مُوسَى حَدَّثَهُ، أَنَّ أُمَّ الدَّرْدَاءِ حَدَّثَتْهُ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهَا يَوْمًا، فَقَالَ:" مِنْ أَيْنَ جِئْتِ يَا أُمَّ الدَّرْدَاءِ؟" , فَقَالَتْ: مِنَ الْحَمَّامِ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنَ امْرَأَةٍ تَنْزِعُ ثِيَابَهَا، إِلَّا هَتَكَتْ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ سِتْرٍ" .
حضرت ام درداء رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں حمام سے نکل رہی تھی کہ راستے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہو گئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اے ام درداء! ”کہاں سے آ رہی ہو؟“ عرض کیا: حمام سے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے! جو عورت بھی اپنی ماں کے گھر کے علاوہ کہیں اور اپنے کپڑے اتارتی ہے، وہ اپنے اور رحمان کے درمیان حائل تمام پردے چاک کر دیتی ہے۔