حدثنا وكيع ، قال: حدثنا مالك بن مغول ، عن عبد الرحمن بن سعيد بن وهب الهمداني ، عن عائشة ، قالت: قلت: يا رسول الله الذين يؤتون ما آتوا وقلوبهم وجلة سورة المؤمنون آية 60 اهو الرجل يزني ويسرق، ويشرب الخمر؟ قال: " لا، يا بنت ابي بكر او لا يا بنت الصديق ولكنه الرجل يصوم، ويصلي، ويتصدق، وهو يخاف ان لا يقبل منه" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ وَهْبٍ الْهَمْدَانِيِّ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ الَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوْا وَقُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ سورة المؤمنون آية 60 أَهُوَ الرَّجُلُ يَزْنِي وَيَسْرِقُ، وَيَشْرَبُ الْخَمْرَ؟ قَالَ: " لَا، يَا بِنْتَ أَبِي بَكْرٍ أَوْ لَا يَا بِنْتَ الصِّدِّيقِ وَلَكِنَّهُ الرَّجُلُ يَصُومُ، وَيُصَلِّي، وَيَتَصَدَّقُ، وَهُوَ يَخَافُ أَنْ لَا يُقْبَلَ مِنْهُ" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت " الَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا أَتَوْا وَقُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ " کا مطلب پوچھتے ہوئے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا اس سے مراد وہ آدمی ہے جو چوری اور بدکاری کرتا اور شراب پیتا ہے اور پھر اللہ سے ڈرتا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے بنت ابی بکر، اے بنت صدیق! یہ آیت اس شخص کے متعلق ہے جو نماز روزہ کرتا اور صدقہ خیرات کرتا ہے اور پھر اللہ سے ڈرتا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه لأن عبدالرحمن بن سعيد لم يدرك عائشة